انصاف کی امید! تھانہ قریشی والا پولیس کی تیز ترین کارروائی نے مجرموں کی نیندیں حرام کر دیں
لودھراں ایک بار پھر خبروں کی زینت بنا، جہاں ایک افسوسناک اور شرمناک واقعے میں ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے صرف چند گھنٹوں میں اس گھناؤنے جرم میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
یہ واقعہ ضلع لودھراں کے علاقے تھانہ قریشی والا کی حدود میں پیش آیا، جہاں متاثرہ خاتون کے شوہر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔ لودھراں پولیس نے فوری حرکت میں آتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
—
📌 واقعے کی تفصیلات
جائے وقوعہ: تھانہ قریشی والا، ضلع لودھراں
مدعی: متاثرہ خاتون کا شوہر
ملزمان: دو افراد، نام ظاہر نہیں کیے گئے
جرم: خاتون سے زیادتی
ایکشن: فوری مقدمہ درج، دونوں ملزمان گرفتار
تفتیش: جاری ہے
—
🚓 پولیس حکام کے مؤقف
ترجمان پولیس کے مطابق:
> “خاتون کے شوہر کی درخواست پر مقدمہ فوری درج کیا گیا، اور دونوں ملزمان کو قانون کی گرفت میں لایا گیا ہے۔ تفتیش مکمل پیشہ ورانہ انداز میں کی جا رہی ہے تاکہ متاثرہ خاتون کو جلد انصاف فراہم کیا جا سکے۔”
ڈی پی او لودھراں کیپٹن (ر) علی بن طارق نے کہا:
> “خواتین سے زیادتی جیسے قبیح جرائم کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے۔ ایسے عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عملدرآمد جاری ہے۔”
انہوں نے مزید کہا:
> “ایسے واقعات کی روک تھام اور متاثرین کو انصاف فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔”
—
🧾 حقائق پر مبنی جدول
عنصر تفصیل
مقام واردات تھانہ قریشی والا، لودھراں
مدعی متاثرہ خاتون کا شوہر
ملزمان دو افراد
جرم خاتون سے جنسی زیادتی
قانونی کارروائی مقدمہ درج، گرفتاری عمل میں آئی
ڈی پی او کا بیان انصاف کی ہر ممکن فراہمی کی یقین دہانی
موجودہ مرحلہ تفتیش جاری
—
💬 سوشل اور عوامی ردعمل
اس واقعے کے بعد عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ شہریوں نے سوشل میڈیا پر پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ:
ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے
مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت میں چلایا جائے
متاثرہ خاتون کی شناخت اور تحفظ کو یقینی بنایا جائے
—
🔎 ایسے جرائم کے خلاف پولیس کی حکمت عملی
ڈی پی او لودھراں کیپٹن (ر) علی بن طارق کی زیر قیادت ضلع بھر میں:
خواتین سے زیادتی یا ہراسانی کی شکایات پر فوری کارروائی
متاثرہ خواتین کے لیے قانونی معاونت اور تحفظ
پولیس فورس کو جنسی جرائم سے متعلق خصوصی تربیت
یہ اقدامات اس امر کا ثبوت ہیں کہ پولیس ایسے معاملات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
—
⚖️ قانونی تجزیہ: کیا مستقبل میں سخت سزا ممکن ہے؟
پاکستانی قانون کے مطابق:
خواتین سے زیادتی پر عمر قید یا سزائے موت تک کی سزا ہو سکتی ہے
اگر جرم ثابت ہو جائے تو انسداد زیادتی (پنجاب) ایکٹ 2021 کے تحت فاسٹ ٹریک مقدمہ چلے گا
ڈی این اے اور فارنزک شواہد کلیدی حیثیت رکھتے ہیں
اس لیے اس کیس میں پولیس کی بروقت کارروائی ملزمان کو جلد انجام تک پہنچانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
—
🌐 عوام کے لیے پیغام
پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ:
اگر کسی کو ایسا واقعہ پیش آئے تو فوراً 15 پر اطلاع دیں
متاثرین یا ان کے لواحقین گھبرائیں نہیں، پولیس مکمل تحفظ فراہم کرے گی
مجرموں کو بچانے والے افراد بھی قانون کی گرفت میں آئیں گے
—
🛑 خاتمہ: انصاف کی روشنی ظلم کے اندھیرے کو شکست دے گی
یہ واقعہ افسوسناک ضرور ہے، لیکن پولیس کی بروقت کارروائی نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اگر ادارے سنجیدگی سے کام کریں، تو انصاف ممکن ہے۔ امید ہے کہ متاثرہ خاتون کو مکمل انصاف ملے گا اور ملزمان کو عبرتناک سزا دی جائے گی۔
Leave a Reply