ڈیرہ اسماعیل خان میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے نہ صرف عوامی جذبات کو مجروح کیا بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی فوری حرکت میں آنے پر مجبور کر دیا۔ ویڈیو میں ایک بزرگ شہری پر بے دردی سے تشدد کرتے دو افراد کو دیکھا جا سکتا ہے۔ واقعے کی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر شدید غم و غصے کو جنم دیا جس کے بعد ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) سجاد احمد صاحبزادہ نے فوری نوٹس لیا۔
—
📲 ویڈیو کے منظر عام پر آتے ہی پولیس متحرک
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد ڈی پی او سجاد احمد صاحبزادہ نے ایس پی پہاڑپور محمد عرفان خان اور ڈی ایس پی نور حیدر خان کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر ویڈیو میں ملوث ملزمان کی شناخت اور گرفتاری کو یقینی بنائیں۔
پولیس نے برق رفتاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک جامع کارروائی کی اور چند ہی گھنٹوں میں دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
—
👮 گرفتار ملزمان کی تفصیلات
نام ولدیت قوم رہائش
فرقان علی عابد جاڑا وانڈہ دوست علی
شاہزیب مرید حسین اتراء وانڈہ دوست علی
پولیس کے مطابق یہ دونوں افراد نہ صرف تشدد میں ملوث تھے بلکہ ویڈیو بھی انہی میں سے ایک نے بنائی تھی تاکہ دوسرے لوگوں کو ڈرایا جا سکے۔
—
⚖️ مقدمہ درج، تفتیش جاری
گرفتاری کے بعد دونوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ڈی ایس پی پہاڑپور نور حیدر خان کی نگرانی میں کیس کی مزید تفتیش جاری ہے تاکہ اس بات کی مکمل جانچ کی جا سکے کہ آیا اس میں کوئی اور افراد بھی ملوث ہیں یا یہ ایک انفرادی واقعہ تھا۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ:
> “ہم قانون کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں۔ ایسے عناصر کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا جو بزرگوں کے ساتھ ایسا سلوک کرتے ہیں۔”
—
🧓 بزرگ شہری کی حالت
تشدد کا شکار ہونے والے بزرگ شہری کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی گئی، تاہم ذرائع کے مطابق اُن کی حالت خطرے سے باہر ہے اور انہیں فوری طبی امداد فراہم کی گئی تھی۔
اہلِ خانہ نے پولیس کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی شخص ایسا عمل کرنے سے پہلے سو بار سوچے۔
—
📢 عوامی ردعمل: “ایسا انصاف ہی ریاست کی پہچان ہے”
سوشل میڈیا پر عوام نے پولیس کی فوری کارروائی کو سراہا۔ Twitter اور Facebook پر صارفین نے ڈی پی او سجاد احمد صاحبزادہ اور ان کی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ:
ایسے تمام واقعات پر فوری ایکشن لیا جائے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کو قانونی بنیاد پر استعمال کر کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
بزرگ شہریوں کے تحفظ کے لیے الگ سے پالیسی اور ہیلپ لائنز بنائی جائیں۔
—
🔍 پچھلے واقعات اور پولیس کا مؤقف
ڈیرہ اسماعیل خان میں اس سے قبل بھی ایسے واقعات رونما ہو چکے ہیں جہاں سوشل میڈیا پر ویڈیوز کے ذریعے مجرموں کی نشاندہی ہوئی۔ پولیس نے ہمیشہ ایسے معاملات میں فوری کارروائی کا دعویٰ کیا ہے، تاہم اس واقعے میں غیرمعمولی تیزی سے کی گئی کارروائی کو ایک مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
ڈی پی او نے کہا:
> “قانون سب کے لیے برابر ہے۔ کسی کو بھی کمزور یا بزرگ شہریوں پر ظلم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔”
—
✅ نتیجہ: فوری انصاف، پبلک اعتماد کی بحالی
اس واقعے نے ثابت کر دیا ہے کہ اگر ریاستی ادارے چاہیں تو ہر ظلم کے خلاف فوری انصاف ممکن ہے۔ سوشل میڈیا کے مثبت استعمال نے نہ صرف مجرموں کو بے نقاب کیا بلکہ عوام کو ایک پیغام دیا کہ وہ ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں۔
امید کی جا رہی ہے کہ اس طرح کے فوری ایکشنز مستقبل میں اس نوعیت کے واقعات کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوں گے۔















Leave a Reply