دنیا میں اقلیتوں کے حقوق کا ڈھنڈورا پیٹنے والا بھارت ایک بار پھر اپنی منافقانہ پالیسیوں کی لپیٹ میں آگیا۔ حالیہ انکشافات نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ایک سرکردہ ہندو انتہا پسند تنظیم نے ایک منظم مہم کے تحت سکھوں کو عالمی سطح پر دہشتگرد قرار دلوانے کی سازش تیار کی، تاکہ خالصتان تحریک کو بدنام کر کے اسے کچلا جا سکے۔
🕵️♂️ عالمی رپورٹس سے انکشاف
بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی رپورٹس کے مطابق، بھارت کے اندر بعض طاقتور حلقوں نے سکھوں کو دہشتگرد ثابت کرنے کے لیے جعلی انٹیلیجنس رپورٹس تیار کیں، جھوٹے مقدمات قائم کیے اور بیرون ملک موجود سکھ رہنماؤں کی کردار کشی شروع کر دی۔ خاص طور پر کینیڈا، برطانیہ اور آسٹریلیا میں سکھ کمیونٹی کے خلاف سازشی مہم چلائی گئی تاکہ اُن کی آواز دبائی جا سکے۔
🔥 بھارت کی دوغلی پالیسی
ایک طرف بھارت خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہتا ہے، دوسری طرف اقلیتوں، بالخصوص سکھوں اور مسلمانوں کے خلاف منظم ریاستی سطح کی سازشیں کر کے ان کے بنیادی انسانی حقوق پامال کرتا ہے۔ یہ نئی سازش اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ بھارت، خالصتان تحریک سے اس قدر خوفزدہ ہے کہ وہ بین الاقوامی سطح پر بھی جھوٹ، فریب اور دھوکہ دہی کا سہارا لے رہا ہے۔
📢 سکھ کمیونٹی کا شدید ردِعمل
دنیا بھر میں موجود سکھ کمیونٹی نے اس سازش پر شدید احتجاج کیا ہے۔ کینیڈا، لندن، سڈنی اور امریکہ میں سکھ رہنماؤں نے پریس کانفرنسز اور احتجاجی مظاہروں کے ذریعے دنیا کو بھارت کے مکروہ عزائم سے آگاہ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ خالصتان ایک پرامن تحریک ہے جسے ریاستی دہشتگردی کے ذریعے بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
🌍 عالمی اداروں کی خاموشی باعثِ تشویش
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عالمی ادارے، جو معمولی بات پر دیگر ممالک پر پابندیاں لگا دیتے ہیں، بھارت کی ان گھناؤنی چالوں پر کیوں خاموش ہیں؟ کیا انسانی حقوق صرف چند ممالک کے لیے مخصوص ہیں؟ کیا سکھ برادری انسان نہیں؟
اگر یہی سازش کسی مسلم ملک نے کی ہوتی تو اب تک عالمی سطح پر طوفان برپا ہو چکا ہوتا۔
📌 نتیجہ
ہندو انتہا پسند تنظیم کی یہ گھناؤنی سازش نہ صرف بھارت کی اقلیت دشمنی کو بے نقاب کرتی ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ بھارت اندر سے کتنا کمزور اور خوفزدہ ہے۔
بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس مسئلے کا نوٹس لے اور بھارت کو اقلیتوں کے ساتھ منصفانہ سلوک پر مجبور کرے۔ اگر آج دنیا خاموش رہی تو کل کسی اور اقلیت کی باری ہو سکتی ہے۔















Leave a Reply