پردے کے پیچھے ایک اور ہیرو: پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں سیٹھ عابد کا خفیہ کردار

4 / 100 SEO Score

جب ہم پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی تاریخ پر نگاہ ڈالتے ہیں، تو ڈاکٹر عبدالقدیر خان جیسے نام فوراً ذہن میں آتے ہیں۔ مگر کچھ ایسے چہرے بھی ہیں جنہوں نے پردے کے پیچھے رہ کر اپنی خدمات انجام دیں، جن کے تذکرے عوامی سطح پر بہت کم ہوتے ہیں۔ انہی میں سے ایک پراسرار اور باوقار نام ہے سیٹھ عابد کا — ایک ایسا تاجر، مخیر شخصیت اور مبینہ قومی ہیرو جسے تاریخ شاید کبھی مکمل بیان نہ کر سکے۔

 

 

 

🧪 ایٹمی پروگرام میں پسِ پردہ کردار

 

1970 اور 1980 کی دہائی میں جب پاکستان کا ایٹمی پروگرام عالمی سطح پر سخت دباؤ کا شکار تھا، تب ہر پرزہ، ہر مشین، ہر پرزہ جات کا حصول کسی چیلنج سے کم نہ تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مشکل حالات میں سیٹھ عابد نے بین الاقوامی نیٹ ورک کے ذریعے وہ حساس پرزے پاکستان تک پہنچانے میں کردار ادا کیا جو ایٹمی پروگرام کی بنیاد بنے۔

 

حالانکہ ان کے خلاف کسی عدالت میں کوئی مقدمہ نہیں چلا، اور نہ ہی کوئی باضابطہ الزام لگایا گیا، مگر ان کا نام اکثر نیوکلیئر بلیک مارکیٹ سے جوڑا جاتا رہا۔ اس بحث نے ان کی شخصیت کو مزید اسرار اور اہمیت کا رنگ دے دیا۔

 

 

 

🔐 ریاستی سطح پر غیر معمولی خاموشی

 

سیٹھ عابد کی وفات پر حکومتی سطح پر کوئی رسمی بیان جاری نہ کیا گیا، جس نے ان کے کردار کو مزید پراسرار بنا دیا۔ مگر متعدد ریٹائرڈ عسکری افسران اور قومی سلامتی کے صحافیوں نے انہیں “خاموش ہیرو” قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سیٹھ عابد وہ شخصیت تھے جنہوں نے نہ صرف مالی وسائل بلکہ اپنی ذہانت اور رسائی کو بھی ملکی مفاد میں وقف کیا۔

 

 

 

🕊️ تاجر، فلاحی کارکن یا قومی رازوں کے امین؟

 

سیٹھ عابد نہ صرف ایک کامیاب تاجر اور صنعتکار تھے بلکہ انہوں نے متعدد فلاحی منصوبے بھی شروع کیے۔ اسپتال، یتیم خانے، تعلیمی ادارے — یہ سب ان کی انسان دوستی کا ثبوت ہیں۔ مگر ان کا اصل ورثہ شاید وہ خفیہ قومی خدمات ہیں جن پر کبھی سرکاری مہر نہ لگی، مگر جن کا اثر آج بھی ملک کے دفاع میں محسوس کیا جا سکتا ہے۔

 

 

 

📊 سیٹھ عابد کی ممکنہ خدمات پر ایک نظر:

 

پہلو تفصیلات

 

مبینہ نیوکلیئر تعاون حساس پرزہ جات کی ترسیل میں خفیہ کردار

قانونی حیثیت کوئی مقدمہ یا جرم ثابت نہیں ہوا

ریاستی موقف خاموشی، کوئی باضابطہ اعتراف یا تردید نہیں

عوامی شناخت صنعتکار، فلاحی کارکن، اور سرمایہ کار

میڈیا کا انداز “خاموش ہیرو” اور “قومی رازوں کے امین” کے طور پر تذکرہ

 

 

 

 

🧩 تاریخ کے صفحے پر ایک بند باب

 

سیٹھ عابد کا نام پاکستانی تاریخ میں ایک ایسے صفحے پر رقم ہے جو شاید کبھی مکمل کھولا نہیں جائے گا۔ ان کی شخصیت ایک ایسی مثال ہے جو یہ سکھاتی ہے کہ بعض اوقات محبّ وطن ہونا شہرت یا اعتراف کا محتاج نہیں ہوتا۔ بعض کردار پردے کے پیچھے رہ کر بھی تاریخ رقم کرتے ہیں۔

 

 

 

📌 نتیجہ: کردار وہ جو دیکھے نہ جائیں، مگر محسوس ہوں

 

سیٹھ عابد ایک ایسا نام ہے جو قومی دفاع، فلاحی خدمات اور کاروباری دنیا میں بیک وقت موجود رہا، مگر ان کی اصل پہچان شاید وہ خاموش خدمات ہیں جو پاکستان کے ایٹمی مستقبل کی بنیاد بنیں۔ وہ ہیرو تھے یا محض ایک کاروباری ذہن؟ یہ سوال شاید ہمیشہ غیر واضح رہے، مگر پاکستان کی دفاعی فصیل میں ان کا نام ایک گونج بنتا رہے گا۔

 

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔