کہروڑپکا میں ایف بی آر کا بڑا چھاپہ! متعدد دکانوں سے نان ٹیکس پیڈ اشیاء برآمد، بازار میں کھلبلی مچ گئی

Oplus_16908288
4 / 100 SEO Score

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے کہروڑپکا شہر میں اچانک کارروائی کرتے ہوئے متعدد دکانوں سے نان ٹیکس پیڈ اشیاء برآمد کر لی ہیں۔ اس کارروائی نے مقامی تاجروں میں بے چینی کی لہر دوڑا دی ہے، جبکہ مارکیٹ میں سخت چیکنگ اور پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے۔

 

چھاپے کی تفصیلات

 

ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی ٹیم نے بغیر پیشگی اطلاع کے شہر کی مرکزی مارکیٹس میں چھاپے مارے۔ ان کارروائیوں میں مختلف اقسام کی اشیاء کو چیک کیا گیا، جن میں:

 

نان ٹیکس پیڈ الیکٹرانکس

 

غیر رجسٹرڈ کپڑے

 

غیر لیبل شدہ بیوٹی پراڈکٹس

 

اسمگل شدہ سگریٹ اور دیگر اشیاء شامل تھیں

 

 

ان اشیاء پر یا تو کوئی قانونی ٹیکس ادا نہیں کیا گیا تھا یا ان کی درآمد میں قانونی تقاضوں کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔

 

 

 

اہم نکات

 

اس آپریشن کے دوران درج ذیل حقائق سامنے آئے:

 

اشیاء کی نوعیت اندازاً برآمد مالیت ٹیکس کی عدم ادائیگی

 

موبائل فونز اور گیجٹس 35 لاکھ روپے سیلز و کسٹمز ٹیکس نادیدہ

بیوٹی پراڈکٹس 10 لاکھ روپے بغیر رجسٹریشن یا لیبلنگ

ملبوسات 20 لاکھ روپے بغیر انوائس کے فروخت

سگریٹ اور تمباکو مصنوعات 8 لاکھ روپے غیر قانونی درآمد

 

 

 

 

تاجروں کا ردعمل

 

مقامی تاجروں کی جانب سے ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا۔ کچھ تاجروں نے ایف بی آر کی کارروائی کو ضروری اور بروقت قرار دیا، جبکہ دیگر نے اسے انتقامی کارروائی سے تعبیر کیا۔ ایک دکاندار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا:

 

> “ہم چھوٹے تاجر ہیں، کچھ اشیاء لاعلمی میں نان ٹیکس پیڈ خرید لیتے ہیں۔ ایف بی آر کو پہلے آگاہی دینی چاہیے، پھر کارروائی۔”

 

 

 

 

 

ایف بی آر کا مؤقف

 

ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ:

 

ملک بھر میں ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے لیے سخت اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔

 

جو بھی کاروبار ٹیکس نظام سے باہر ہوگا، اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

 

دکانداروں کو موقع دیا جائے گا کہ وہ اپنے دستاویزات پیش کریں اور وضاحت دیں۔

 

 

 

 

آنے والے دنوں میں مزید چھاپے متوقع

 

ایف بی آر ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ کارروائی صرف ایک آغاز ہے۔ کہروڑپکا، لودھراں، خانیوال اور وہاڑی میں آئندہ دنوں میں مزید چھاپے متوقع ہیں تاکہ:

 

ٹیکس چوری روکی جا سکے

 

غیر قانونی کاروباری نیٹ ورکس کا خاتمہ کیا جا سکے

 

اسمگلنگ پر قابو پایا جا سکے

 

 

 

 

عوامی تحفظات

 

شہریوں کی بڑی تعداد نے ایف بی آر کے اقدامات کو مثبت قدم قرار دیا ہے، کیونکہ نان ٹیکس پیڈ اور اسمگل شدہ اشیاء مارکیٹ میں مہنگائی اور عدم توازن پیدا کرتی ہیں۔ تاہم، عوام نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ:

 

ایف بی آر چھوٹے دکانداروں کو پہلے تربیت دے

 

قانونی کارروائی سے پہلے وارننگ اور مہلت دی جائے

 

کارروائی صرف بڑے اسمگلرز اور سپلائرز کے خلاف ہو

 

 

 

 

نتیجہ: کاروباری حلقے دباؤ میں، ایف بی آر ایکشن میں

 

کہروڑپکا میں ایف بی آر کی تازہ کارروائی نے واضح کر دیا ہے کہ اب ٹیکس سے بچنے والے کاروبار محفوظ نہیں رہیں گے۔ یہ پیغام تمام تاجروں کے لیے ہے کہ وہ وقت پر رجسٹریشن کروائیں، ٹیکس نیٹ میں آئیں اور قانونی دائرہ کار میں کاروبار کریں۔ بصورتِ دیگر، سخت ایکشن سے کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔