گیلے وال سے اغواء، جلالپور تک سفر — 12 سالہ طالبعلم کی معجزاتی بازیابی، پولیس کی بڑی کامیابی
ایک اور معصوم جان محفوظ رہی — لودھراں کے علاقے گیلے وال سے اسکول جاتے ہوئے اغواء ہونے والے چھٹی جماعت کے 12 سالہ بچے کو پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے بازیاب کرا لیا ہے۔ یہ کارروائی اس وقت ممکن ہوئی جب پولیس نے جدید ٹیکنالوجی اور انسانی خفیہ معلومات کا بہترین امتزاج کرتے ہوئے اغواء کاروں کو بے نقاب کیا اور مغوی بچے کو خیریت سے واپس لایا۔
اغواء کی کہانی — معمولی دوستی، سنگین جرم
اغواء کی یہ واردات اس وقت ہوئی جب ملزم بشیر لوہار، جس نے دو ماہ قبل مغوی بچے کے والد سے گیلے وال میں آئس کریم کی دکان کرایہ پر لی تھی، بچے سے دوستی بڑھاتا رہا۔ بچے کا اسکول جاننے کے بعد، اس نے ایک دن اسکول کے قریب سے اسے اغواء کر لیا۔ ملزم نے پہلے شجاع آباد اور بعد میں جلالپور پیر والا منتقل کر کے بچے کو چھپایا۔
جدید ٹیکنالوجی اور انٹیلیجنس کی طاقت
ایس ایچ او عرفان سکھیرا اور گیلے وال پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے بچے کی تلاش شروع کی۔ پولیس نے:
ملزم کے موبائل فون کے لوکیشن ڈیٹا کو ٹریس کیا۔
اہل علاقہ سے معلومات اکٹھی کیں۔
جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے شناختی شواہد حاصل کیے۔
یہ ٹیم ورک ہی تھا جس کی بدولت مغوی بچے کو جلد بازیاب کروایا جا سکا اور نامزد ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
ڈی پی او کا مؤقف — “بچوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے”
ڈی پی او کیپٹن (ر) علی بن طارق نے کہا:
> “بچوں کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ملزم کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یہ کیس پولیس کے پیشہ ورانہ جذبے، تکنیکی مہارت اور ٹیم ورک کی اعلیٰ مثال ہے۔”
انہوں نے مزید کہا:
پنجاب پولیس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے دن رات کوشاں ہے۔
پولیس کی یہ کامیابی عوام میں اعتماد اور تحفظ کا احساس پیدا کر رہی ہے۔
ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے والدین کو بھی چاہیے کہ بچوں کی نگرانی میں کوتاہی نہ برتیں۔
جدول: کیس کی اہم تفصیلات
تفصیل معلومات
مغوی طالبعلم کی عمر 12 سال
جماعت چھٹی جماعت
اغواء کا مقام گیلے وال، لودھراں
ملزم کا نام بشیر لوہار
اغواء کے بعد مقام شجاع آباد، پھر جلالپور پیر والا
بازیابی کا ذریعہ جدید ٹیکنالوجی + انسانی معلومات
گرفتار ملزمان مقدمہ میں نامزد تمام افراد
پولیس اسٹیشن تھانہ گیلے وال
کارروائی کی قیادت ایس ایچ او عرفان سکھیرا
والدین اور اہل علاقہ کا ردِعمل
بچے کی بحفاظت بازیابی پر والدین کی آنکھیں نم ہو گئیں اور انہوں نے پولیس کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ اہل علاقہ نے بھی پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ:
> “اگر پولیس اسی عزم کے ساتھ کام کرتی رہی تو کوئی مجرم بچ نہیں سکے گا۔”
پولیس کی عوامی ساکھ میں اضافہ
اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر #GilaywalRescue اور #SafeChildBack ٹرینڈ کرنے لگے۔ شہریوں نے پولیس کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔
نتیجہ — بروقت کارروائی، محفوظ مستقبل
یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ:
مجرم چاہے جتنا بھی چالاک ہو، قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتا۔
بچوں کی حفاظت صرف ریاست کی نہیں، بلکہ معاشرے کی بھی ذمہ داری ہے۔
جدید ٹیکنالوجی اور کمیونٹی کے اشتراک سے ہر چیلنج کو شکست دی جا سکتی ہے۔
Leave a Reply