ماں لاوارث ٹھہری: لوہاری گیٹ لاہور سے ملی لاش کی شناخت کے بعد بیٹے نے تدفین سے انکار کر دیا

8 / 100 SEO Score

ماں لاوارث ٹھہری: لوہاری گیٹ لاہور سے ملی لاش کی شناخت کے بعد بیٹے نے تدفین سے انکار کر دیا

لاہور/لودھراں – محبت، عزت اور وفا جیسے رشتوں کی قلعی اس وقت کھل گئی جب لودھراں کے رہائشی ایک نوجوان نے اپنی والدہ کی لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا۔ لاہور کے مشہور علاقے انارکلی سے ایک خاتون کی لاش برآمد ہوئی جسے پہلے “لاوارث” سمجھا جا رہا تھا، لیکن فنگر پرنٹس کے ذریعے اس کی شناخت کی گئی اور جب پولیس نے بیٹے سے رابطہ کیا تو اس نے لاش لینے سے صاف انکار کر دیا۔

واقعے کی تفصیلات

گزشتہ روز لاہور کے مصروف علاقے انارکلی بازار کے قریب سے ایک ادھیڑ عمر خاتون کی لاش برآمد ہوئی، جسے پہلے لاوارث سمجھ کر مردہ خانے منتقل کر دیا گیا۔
جدید بایومیٹرک نظام (نادرا فنگر پرنٹ ڈیٹا بیس) کے ذریعے شناخت کی کوشش کی گئی اور معلوم ہوا کہ متوفیہ لودھراں کی رہائشی ہے۔

اہم معلومات تفصیل
مقامِ دریافت لاہور، انارکلی
متوفیہ کی عمر تقریباً 60 سال
شناخت کا ذریعہ نادرا فنگر پرنٹ سسٹم
وارث ایک بیٹا – لودھراں کا رہائشی

پولیس کی کوشش اور بیٹے کا انکار

شناخت کے بعد جب پولیس نے بیٹے سے رابطہ کیا تو امید کی جا رہی تھی کہ وہ اپنی ماں کی میت لینے لاہور آئے گا۔
لیکن حیرت انگیز طور پر، بیٹے نے یہ کہہ کر انکار کر دیا:

“میری ماں کو میں نے گھر سے نکال دیا تھا۔ وہ اب میرے لیے مر چکی تھی۔ اسے لاوارث سمجھ کر دفنا دیں۔”

یہ الفاظ پولیس اہلکاروں سمیت تمام سننے والوں کے دلوں کو چھلنی کر گئے۔

معاشرتی زوال کا عکس

یہ واقعہ ہمارے معاشرے میں رشتوں کی اہمیت، اخلاقی اقدار اور خاندانی نظام کے زوال کی ایک واضح تصویر پیش کرتا ہے۔
ماں جیسا رشتہ، جو اپنی اولاد کے لیے جان نچھاور کر دیتی ہے، آج بے بسی سے سڑک پر دم توڑ گئی اور اپنی ہی اولاد نے اس سے لاتعلقی اختیار کر لی۔

عوامی ردِعمل اور سوشل میڈیا پر غم و غصہ

جیسے ہی یہ خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، لوگوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
ٹوئٹر، فیس بک، اور انسٹاگرام پر ہزاروں صارفین نے #ماں_لاوارث کیوں کے ہیش ٹیگ کے ساتھ بیٹے کی مذمت کی۔

عوامی تبصرے:

  • “ایسا بیٹا تو دشمن سے بدتر ہے!”

  • “ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے، اور یہاں ماں کو سڑک پر مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا!”

  • “اللہ ایسے بیٹوں کو ہدایت دے!”

اخلاقی اور مذہبی پہلو

اسلام میں ماں کا مقام بہت بلند ہے۔ پیغمبر اسلام ﷺ نے فرمایا:

“ماں کے قدموں تلے جنت ہے۔”

ایسے میں اس واقعے نے ہمیں جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے کہ کیا ہم واقعی ان تعلیمات پر عمل کر رہے ہیں؟

لاش کی تدفین

بیٹے کے انکار کے بعد، پولیس نے انتظامیہ کی مدد سے خاتون کی میت کو لاوارث کے طور پر سپرد خاک کر دیا۔
لیکن یہ تدفین اس معاشرے کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان چھوڑ گئی ہے۔

نتیجہ اور سوالات

  • کیا ہم اتنے بے حس ہو چکے ہیں کہ ماں جیسا عظیم رشتہ بھی بے معنی ہو گیا؟

  • کیا قانون کو ایسے افراد کے خلاف کارروائی نہیں کرنی چاہیے؟

  • کیا ہمیں اپنے خاندانی نظام پر نظر ثانی کی ضرورت نہیں؟

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔