ڈیرہ غازی خان کی ڈسٹرکٹ عدالت میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب ایک قتل کے مقدمے کی پیشی کے دوران مخالف پارٹی کی جانب سے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ عدالت کے احاطے میں موجود ایک شخص نے باپ بیٹے پر اچانک پسٹل سے فائرنگ کر دی۔
حملے کا نشانہ بننے والے باپ بیٹے عدالت میں پیشی کے لیے آئے تھے۔ واقعے میں باپ محفوظ رہا، تاہم بیٹا، دلاور، شدید زخمی ہوگیا جسے پستول سے آٹھ گولیاں ماری گئیں۔ زخمی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
واقعے کے فوراً بعد پولیس نے عدالت کا مرکزی دروازہ بند کر دیا اور حملہ آور کو عدالت کے احاطے سے ہی گرفتار کر لیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، حملہ مخالف فریق کی جانب سے کیا گیا۔
اس واقعے نے سیکیورٹی کے انتظامات پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں، خاص طور پر یہ کہ ہتھیار عدالت کے اندر کیسے پہنچا؟ پولیس اور متعلقہ حکام کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ڈیرہ غازی خان کی ڈسٹرکٹ عدالت میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب ایک قتل کے مقدمے کی پیشی کے دوران مخالف پارٹی کی جانب سے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ عدالت کے احاطے میں موجود ایک شخص نے باپ بیٹے پر اچانک پسٹل سے فائرنگ کر دی۔
حملے کا نشانہ بننے والے باپ بیٹے عدالت میں پیشی کے لیے آئے تھے۔ واقعے میں باپ محفوظ رہا، تاہم بیٹا، دلاور، شدید زخمی ہوگیا جسے پستول سے آٹھ گولیاں ماری گئیں۔ زخمی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
واقعے کے فوراً بعد پولیس نے عدالت کا مرکزی دروازہ بند کر دیا اور حملہ آور کو عدالت کے احاطے سے ہی گرفتار کر لیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، حملہ مخالف فریق کی جانب سے کیا گیا۔
اس واقعے نے سیکیورٹی کے انتظامات پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں، خاص طور پر یہ کہ ہتھیار عدالت کے اندر کیسے پہنچا؟ پولیس اور متعلقہ حکام کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
Leave a Reply