ڈیرہ غازی خان: ڈسٹرکٹ کورٹ میں فائرنگ کا افسوسناک واقعہ، قتل کے مقدمے کی پیشی پر آئے باپ بیٹے پر حملہ _ Dera Ghazi Khan: Tragic incident of firing at District Court – Father and son attacked during appearance in a murder case.

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

ڈیرہ غازی خان کی ڈسٹرکٹ عدالت میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب ایک قتل کے مقدمے کی پیشی کے دوران مخالف پارٹی کی جانب سے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ عدالت کے احاطے میں موجود ایک شخص نے باپ بیٹے پر اچانک پسٹل سے فائرنگ کر دی۔

 

حملے کا نشانہ بننے والے باپ بیٹے عدالت میں پیشی کے لیے آئے تھے۔ واقعے میں باپ محفوظ رہا، تاہم بیٹا، دلاور، شدید زخمی ہوگیا جسے پستول سے آٹھ گولیاں ماری گئیں۔ زخمی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

 

واقعے کے فوراً بعد پولیس نے عدالت کا مرکزی دروازہ بند کر دیا اور حملہ آور کو عدالت کے احاطے سے ہی گرفتار کر لیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، حملہ مخالف فریق کی جانب سے کیا گیا۔

 

اس واقعے نے سیکیورٹی کے انتظامات پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں، خاص طور پر یہ کہ ہتھیار عدالت کے اندر کیسے پہنچا؟ پولیس اور متعلقہ حکام کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ڈیرہ غازی خان کی ڈسٹرکٹ عدالت میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب ایک قتل کے مقدمے کی پیشی کے دوران مخالف پارٹی کی جانب سے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ عدالت کے احاطے میں موجود ایک شخص نے باپ بیٹے پر اچانک پسٹل سے فائرنگ کر دی۔

حملے کا نشانہ بننے والے باپ بیٹے عدالت میں پیشی کے لیے آئے تھے۔ واقعے میں باپ محفوظ رہا، تاہم بیٹا، دلاور، شدید زخمی ہوگیا جسے پستول سے آٹھ گولیاں ماری گئیں۔ زخمی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

واقعے کے فوراً بعد پولیس نے عدالت کا مرکزی دروازہ بند کر دیا اور حملہ آور کو عدالت کے احاطے سے ہی گرفتار کر لیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، حملہ مخالف فریق کی جانب سے کیا گیا۔

اس واقعے نے سیکیورٹی کے انتظامات پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں، خاص طور پر یہ کہ ہتھیار عدالت کے اندر کیسے پہنچا؟ پولیس اور متعلقہ حکام کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔