اسلام آباد: ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس اسٹارلنک نے پاکستان میں اپنی خدمات شروع کرنے کے لیے ابتدائی اجازت حاصل کر لی ہے، تاہم متوقع قیمتوں پر صارفین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، اسٹارلنک کو پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (PSARB) کی جانب سے ابتدائی منظوری دی گئی ہے، جبکہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے کمپنی کو مکمل آپریشنل اجازت فراہم کرنے کے لیے بعض تکنیکی اور ریگولیٹری تقاضوں کی تکمیل کی شرط رکھی ہے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق، اسٹارلنک کے ممکنہ انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتیں روایتی پاکستانی انٹرنیٹ سروسز کی نسبت کئی گنا زیادہ ہوں گی۔ متوقع طور پر:
ریزیڈنشل پیکج: ماہانہ فیس 35,000 روپے، ایک مرتبہ کا ہارڈویئر چارج 1,10,000 روپے
بزنس پیکج: ماہانہ فیس 95,000 روپے، ہارڈویئر چارج 2,20,000 روپے
موبائل سروس پیکج: ماہانہ فیس 50,000 روپے، ہارڈویئر چارج 1,20,000 روپے
ماہانہ اخراجات کی بلند شرح پر سوشل میڈیا صارفین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سروس عام صارفین کی پہنچ سے باہر ہوگی۔ کئی افراد نے اسٹارلنک کی متوقع قیمتوں کو “افراطِ زر سے متاثرہ عوام کے لیے ناقابلِ برداشت” قرار دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ سروس ان علاقوں کے لیے کارآمد ہو سکتی ہے جہاں روایتی انٹرنیٹ دستیاب نہیں، تاہم اسٹارلنک کو کامیابی کے لیے قیمتوں میں لچک اور مقامی مارکیٹ کے مطابق حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی۔
اسلام آباد: ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس اسٹارلنک نے پاکستان میں اپنی خدمات شروع کرنے کے لیے ابتدائی اجازت حاصل کر لی ہے، تاہم متوقع قیمتوں پر صارفین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، اسٹارلنک کو پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (PSARB) کی جانب سے ابتدائی منظوری دی گئی ہے، جبکہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے کمپنی کو مکمل آپریشنل اجازت فراہم کرنے کے لیے بعض تکنیکی اور ریگولیٹری تقاضوں کی تکمیل کی شرط رکھی ہے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق، اسٹارلنک کے ممکنہ انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتیں روایتی پاکستانی انٹرنیٹ سروسز کی نسبت کئی گنا زیادہ ہوں گی۔ متوقع طور پر:
ریزیڈنشل پیکج: ماہانہ فیس 35,000 روپے، ایک مرتبہ کا ہارڈویئر چارج 1,10,000 روپے
بزنس پیکج: ماہانہ فیس 95,000 روپے، ہارڈویئر چارج 2,20,000 روپے
موبائل سروس پیکج: ماہانہ فیس 50,000 روپے، ہارڈویئر چارج 1,20,000 روپے
ماہانہ اخراجات کی بلند شرح پر سوشل میڈیا صارفین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سروس عام صارفین کی پہنچ سے باہر ہوگی۔ کئی افراد نے اسٹارلنک کی متوقع قیمتوں کو “افراطِ زر سے متاثرہ عوام کے لیے ناقابلِ برداشت” قرار دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ سروس ان علاقوں کے لیے کارآمد ہو سکتی ہے جہاں روایتی انٹرنیٹ دستیاب نہیں، تاہم اسٹارلنک کو کامیابی کے لیے قیمتوں میں لچک اور مقامی مارکیٹ کے مطابق حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی۔















Leave a Reply