بلوچستان کے ضلع خضدار میں منگل کے روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں اسکول کے طلباء کو لے جانے والی بس کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے میں تین معصوم بچوں سمیت کم از کم پانچ افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
واقعہ ایک خودکش کار بم حملے کے نتیجے میں پیش آیا، جس نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔ بس آرمی پبلک اسکول کے طلباء کو لے جا رہی تھی۔ زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
تاحال کسی تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ حملے کی نوعیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کسی منظم دہشت گرد گروہ کی کارستانی ہو سکتی ہے۔ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
وزیر داخلہ سمیت اعلیٰ حکام نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا ہے اور حملہ آوروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
بلوچستان کے ضلع خضدار میں منگل کے روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں اسکول کے طلباء کو لے جانے والی بس کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے میں تین معصوم بچوں سمیت کم از کم پانچ افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
واقعہ ایک خودکش کار بم حملے کے نتیجے میں پیش آیا، جس نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔ بس آرمی پبلک اسکول کے طلباء کو لے جا رہی تھی۔ زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
تاحال کسی تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ حملے کی نوعیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کسی منظم دہشت گرد گروہ کی کارستانی ہو سکتی ہے۔ واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
وزیر داخلہ سمیت اعلیٰ حکام نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا ہے اور حملہ آوروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
Leave a Reply