آسٹریلیا کے سابق مایہ ناز فاسٹ بولر مچل جانسن نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (BCCI) پر شدید تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ غیر ملکی کھلاڑیوں پر بھارت واپس آ کر ٹورنامنٹ کے باقی میچز کھیلنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
اپنے ایک حالیہ کالم میں مچل جانسن کا کہنا تھا کہ اگر وہ خود ایسی صورتحال میں ہوتے تو بھارت واپس جانے سے انکار کر دیتے کیونکہ انسانی جان مالی مفاد سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کو خطرے میں ڈال کر میدان میں اتارنا درست نہیں اور اگر غیر ملکی کھلاڑی خود کو محفوظ نہیں سمجھتے تو آئی پی ایل کو وقتی طور پر معطل کر دینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیگ منتظمین کو متبادل ونڈو تلاش کرنی چاہیے اور اگر اس دوران مالی نقصان ہوتا ہے تو اسے قبول کرنا پڑے گا کیونکہ کھلاڑیوں کی سلامتی ہر چیز سے مقدم ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے بعد کئی غیر ملکی کھلاڑیوں نے بھارت جانے سے گریز کیا تھا، جب کہ کچھ نے پی ایس ایل کے ساتھ معاہدے کر کے آئی پی ایل کی ریٹنگز پر بھی اثر ڈالا۔
مچل جانسن کے اس بیان پر بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا صارفین میں شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے، تاہم کئی حلقے ان کے مؤقف کی تائید بھی کر رہے ہیں۔
آسٹریلیا کے سابق مایہ ناز فاسٹ بولر مچل جانسن نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (BCCI) پر شدید تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ غیر ملکی کھلاڑیوں پر بھارت واپس آ کر ٹورنامنٹ کے باقی میچز کھیلنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
اپنے ایک حالیہ کالم میں مچل جانسن کا کہنا تھا کہ اگر وہ خود ایسی صورتحال میں ہوتے تو بھارت واپس جانے سے انکار کر دیتے کیونکہ انسانی جان مالی مفاد سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کو خطرے میں ڈال کر میدان میں اتارنا درست نہیں اور اگر غیر ملکی کھلاڑی خود کو محفوظ نہیں سمجھتے تو آئی پی ایل کو وقتی طور پر معطل کر دینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیگ منتظمین کو متبادل ونڈو تلاش کرنی چاہیے اور اگر اس دوران مالی نقصان ہوتا ہے تو اسے قبول کرنا پڑے گا کیونکہ کھلاڑیوں کی سلامتی ہر چیز سے مقدم ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے بعد کئی غیر ملکی کھلاڑیوں نے بھارت جانے سے گریز کیا تھا، جب کہ کچھ نے پی ایس ایل کے ساتھ معاہدے کر کے آئی پی ایل کی ریٹنگز پر بھی اثر ڈالا۔
مچل جانسن کے اس بیان پر بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا صارفین میں شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے، تاہم کئی حلقے ان کے مؤقف کی تائید بھی کر رہے ہیں۔















Leave a Reply