ترک کمپنی نے بھارت کیخلاف مقدمه کردیا کمپنی نے درخواست میں کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ کس طرح ہماری کمپنی قومی سلامتی کیلئے اچانک ایک خطرہ بن گئی

Oplus_16908288
4 / 100 SEO Score

ترک کمپنی چیلےبی کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخی پر بھارتی حکومت کے خلاف قانونی چارہ جوئی

 

خبر:

نئی دہلی: بھارت میں گراؤنڈ ہینڈلنگ سروسز فراہم کرنے والی ترک کمپنی چیلےبی (Çelebi) نے بھارتی حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کلیئرنس اچانک منسوخ کیے جانے کے خلاف دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

 

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق، چیلےبی کمپنی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ کلیئرنس کی منسوخی “قومی سلامتی کے مبہم خدشات” کی بنیاد پر کی گئی، لیکن حکومت کی جانب سے اس کی کوئی واضح وضاحت پیش نہیں کی گئی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے نہ صرف ان کے جاری آپریشنز متاثر ہوئے ہیں بلکہ تقریباً 3,791 ملازمین کے روزگار کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

 

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ کمپنی کے شیئرہولڈرز اگرچہ ترکیہ سے تعلق رکھتے ہیں، تاہم کنٹرولنگ ملکیت ترکیہ سے باہر دیگر اداروں کے پاس ہے۔ چیلےبی نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ بھارت کے پانچ بڑے شہروں، جن میں نئی دہلی، کیرالا، بینگلور، حیدرآباد اور گوا شامل ہیں، میں گراؤنڈ ہینڈلنگ کی خدمات فراہم کر رہی ہے۔ یہ سروسز بھارتی انٹیلیجنس اور سیکیورٹی اداروں سے مکمل منظوری کے بعد شروع کی گئی تھیں۔

 

چیلےبی کے ترجمان نے اس اچانک اقدام کو “ناانصافی اور غیر شفاف” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کر سکتا ہے بلکہ بھارت کے کاروباری ماحول پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

 

ماہرین کے مطابق، سیکیورٹی کلیئرنس کی منسوخی ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب حالیہ عالمی تناظر میں ترکیہ کی پاکستان کی حمایت بھارتی سیاسی حلقوں میں ناپسندیدگی کا باعث بنی ہے، جو اس فیصلے کے پیچھے ممکنہ سیاسی محرکات کی جانب اشارہ کرتا ہے۔

ترک کمپنی چیلےبی کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخی پر بھارتی حکومت کے خلاف قانونی چارہ جوئی

خبر:
نئی دہلی: بھارت میں گراؤنڈ ہینڈلنگ سروسز فراہم کرنے والی ترک کمپنی چیلےبی (Çelebi) نے بھارتی حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کلیئرنس اچانک منسوخ کیے جانے کے خلاف دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق، چیلےبی کمپنی نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ کلیئرنس کی منسوخی “قومی سلامتی کے مبہم خدشات” کی بنیاد پر کی گئی، لیکن حکومت کی جانب سے اس کی کوئی واضح وضاحت پیش نہیں کی گئی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے نہ صرف ان کے جاری آپریشنز متاثر ہوئے ہیں بلکہ تقریباً 3,791 ملازمین کے روزگار کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ کمپنی کے شیئرہولڈرز اگرچہ ترکیہ سے تعلق رکھتے ہیں، تاہم کنٹرولنگ ملکیت ترکیہ سے باہر دیگر اداروں کے پاس ہے۔ چیلےبی نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ بھارت کے پانچ بڑے شہروں، جن میں نئی دہلی، کیرالا، بینگلور، حیدرآباد اور گوا شامل ہیں، میں گراؤنڈ ہینڈلنگ کی خدمات فراہم کر رہی ہے۔ یہ سروسز بھارتی انٹیلیجنس اور سیکیورٹی اداروں سے مکمل منظوری کے بعد شروع کی گئی تھیں۔

چیلےبی کے ترجمان نے اس اچانک اقدام کو “ناانصافی اور غیر شفاف” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کر سکتا ہے بلکہ بھارت کے کاروباری ماحول پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

ماہرین کے مطابق، سیکیورٹی کلیئرنس کی منسوخی ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب حالیہ عالمی تناظر میں ترکیہ کی پاکستان کی حمایت بھارتی سیاسی حلقوں میں ناپسندیدگی کا باعث بنی ہے، جو اس فیصلے کے پیچھے ممکنہ سیاسی محرکات کی جانب اشارہ کرتا ہے۔

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔