بہاولپور: احمد پور ہائی ایس وین میں آگ لگنے کا افسوسناک واقعہ، 10 طالبات جھلس گئیں

Oplus_16908288
7 / 100 SEO Score

بہاولپور – احمد پور ایسٹ ٹول پلازہ کے قریب ایک المناک حادثہ پیش آیا، جہاں ایک ہائی ایس وین میں دورانِ سفر اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ وین میں 19 طالبات سوار تھیں جو لیاقت پور سے احمد پور پیپر دینے جا رہی تھیں۔ ریسکیو حکام کے مطابق آگ لگنے کی ممکنہ وجہ ایل پی جی گیس کا اخراج بتائی گئی ہے، تاہم حتمی تحقیقات جاری ہیں۔

 

ریسکیو 1122 کی ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور فائر فائٹنگ آپریشن کرتے ہوئے آگ پر قابو پایا۔ 10 سے زائد طالبات جھلسنے کے باعث زخمی ہوئیں جنہیں ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق کچھ طالبات کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ باقی کو طبی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔

 

عینی شاہدین کے بیانات اور والدین میں تشویش

 

عینی شاہدین کے مطابق چلتی وین سے دھواں نکلنے کے فوراً بعد آگ تیزی سے پھیل گئی۔ ڈرائیور اور راہگیروں نے بروقت ردعمل دیتے ہوئے کئی طالبات کو وین سے نکال کر جان بچائی۔ واقعے کے بعد والدین میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی اور اسپتال کے باہر ہجوم لگ گیا۔

 

ابتدائی تحقیقات اور ممکنہ غفلت

 

ریسکیو اور ضلعی انتظامیہ کے مطابق، آگ ایل پی جی گیس کی لیکیج سے لگی، جس سے یہ خدشہ مزید بڑھ گیا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں نصب گیس سلنڈرز غیر محفوظ اور جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر بہاولپور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے اور حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

 

احتیاطی تدابیر اور عوامی مطالبہ

 

اس واقعے نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا ہے کہ عوامی ٹرانسپورٹ میں گیس سلنڈرز کا استعمال انسانی جانوں کے لیے کتنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ شہریوں اور والدین نے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے تمام گاڑی مالکان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے جو حفاظتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

 

 

 

اللہ تعالیٰ زخمی طالبات کو جلد صحت عطا فرمائے، اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل دے۔

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔