نوشہرو فیروز: مبینہ اغواء کی لرزہ خیز واردات، تاوان کی بھاری رقم طلب

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کی تحصیل مورو میں اغواء کی ایک افسوسناک واردات سامنے آئی ہے، جس میں دو نوجوانوں کو مبینہ طور پر اغوا کر کے 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ متاثرین کے اہل خانہ نے انصاف کی اپیل کی ہے۔

 

متاثرہ افراد کی شناخت:

 

مغوی نوجوانوں کی شناخت سجاول چانڈیو اور شاہد چانڈیو کے نام سے ہوئی ہے، جو مبینہ طور پر کچھ روز قبل لاپتہ ہوئے۔ اہل علاقہ اور لواحقین کا دعویٰ ہے کہ انہیں مسلح افراد نے اغوا کیا ہے، اور اب تاوان کی رقم طلب کی جا رہی ہے۔

 

 

 

علاقے میں خوف و ہراس، اہلِ خانہ کی اپیل

 

واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ مغویوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ غریب لوگ ہیں اور اتنی بڑی رقم ادا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے حکومتِ سندھ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ مغویوں کو جلد بازیاب کروایا جائے اور ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

 

 

 

سندھ میں امن و امان کے خدشات؟

 

یہ واقعہ ایک بار پھر اندرونِ سندھ میں امن و امان کی صورت حال پر سوالات اٹھاتا ہے۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں پولیس کی موجودگی کے باوجود جرائم میں اضافہ تشویش ناک ہے۔

 

مبصرین کے مطابق دیرینہ مسائل جیسے کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کی موجودگی اور کمزور پولیسنگ مقامی آبادی کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔

 

 

 

انسانی حقوق اور حکومتی اقدامات

 

شہریوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ:

 

اغوا کی وارداتوں کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔

 

متاثرہ خاندانوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

 

واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائے۔

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔