تہران (عالمی خبررساں ادارہ) – ایران نے ملک کے ایک اہم ادارے کے سربراہ پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک حساس انکوائری رپورٹ سامنے آنے کے بعد کیا گیا، جس میں متعدد انتظامی کوتاہیوں اور مبینہ اختیارات کے ناجائز استعمال کا انکشاف کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، متعلقہ ادارے کے سربراہ کو عارضی طور پر ان کے اختیارات سے سبکدوش کر دیا گیا ہے، اور ان کے خلاف مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزارت قانون اور عدلیہ کی جانب سے تشکیل دی گئی ایک خصوصی کمیٹی اس معاملے کی نگرانی کرے گی۔
📌 کیا معلوم ہوا؟
ابتدائی رپورٹس کے مطابق، ادارے میں بڑے پیمانے پر انتظامی بے ضابطگیوں اور غیر شفاف فیصلوں کی نشان دہی کی گئی۔
حکام کے مطابق، یہ اقدام ملک کے ادارہ جاتی نظم و ضبط کو بہتر بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
—
🗣 عوامی ردعمل:
ایرانی سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں میں اس اعلان پر ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔ بعض شہری اس اقدام کو احتساب کی جانب مثبت قدم قرار دے رہے ہیں، جبکہ کچھ حلقے اسے سیاسی دباؤ کا نتیجہ تصور کر رہے ہیں۔
—
🌍 بین الاقوامی ردعمل:
عالمی میڈیا کی نظریں اس معاملے پر جمی ہوئی ہیں۔ مشاہدین کا کہنا ہے کہ ایران کا یہ قدم خطے میں داخلی شفافیت کے تناظر میں اہم سمجھا جا رہا ہے۔
Leave a Reply