دنیاپور، 27 جون 2025 — ضلع لودھراں کی تحصیل دنیاپور میں ایک افسوسناک اور سنجیدہ نوعیت کے واقعے میں ایک نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جلہ ارائیں کی رہائشی خاتون نے مبینہ طور پر ذاتی رنجش کے باعث نوجوان پر مائع جلانے والا مواد پھینک دیا، جس سے وہ بری طرح متاثر ہوا۔
پولیس رپورٹ کے مطابق متاثرہ نوجوان عابد، جو بہاولنگر کا رہائشی تھا، کو واقعے کے فوری بعد نشتر اسپتال ملتان منتقل کیا گیا، جہاں وہ سات روز تک انتہائی نگہداشت میں زیر علاج رہا، تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔
واقعے کی تفصیل
ذرائع کے مطابق عابد نے پولیس کو دیے گئے اپنے آخری بیان میں انکشاف کیا کہ چار سال قبل اس کا خاتون رخسانہ سے تعلق قائم ہوا تھا، جو تین سال بعد ختم کر دیا گیا۔ تاہم، خاتون مبینہ طور پر بار بار اسے رابطہ کرنے پر مجبور کرتی رہی۔ 18 جون 2025 کو، عابد ایک بار پھر رخسانہ کی کال پر اس کے گھر گیا، جہاں مبینہ طور پر اس پر کیمیکل پھینک دیا گیا، جس سے اس کے چہرے، سینے اور جسم کے دیگر حصے بری طرح متاثر ہوئے۔
قانونی کارروائی اور تحقیقات
پولیس تھانہ سی سی ڈی لودھراں نے متاثرہ کے بیان پر مقدمہ درج کر لیا ہے اور قانونی کارروائی جاری ہے۔ تاہم، ابھی تک خاتون کی گرفتاری کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ پولیس ذرائع کے مطابق مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں، اور جلد ملزمہ کی گرفتاری متوقع ہے۔
علاقائی ردعمل
اس واقعے نے علاقہ بھر میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنان اور شہریوں نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ مائع کیمیکل حملوں جیسے سنگین جرائم پر فوری اور موثر قانون سازی کی جائے۔
عابد کی آخری رسومات
عابد کی میت قانونی ضابطے کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے آبائی علاقے بہاولنگر روانہ کر دی گئی، جہاں اہل خانہ اور عزیز و اقارب کی موجودگی میں اس کی تدفین کی گئی۔
دنیاپور، 27 جون 2025 — ضلع لودھراں کی تحصیل دنیاپور میں ایک افسوسناک اور سنجیدہ نوعیت کے واقعے میں ایک نوجوان زندگی کی بازی ہار گیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جلہ ارائیں کی رہائشی خاتون نے مبینہ طور پر ذاتی رنجش کے باعث نوجوان پر مائع جلانے والا مواد پھینک دیا، جس سے وہ بری طرح متاثر ہوا۔
پولیس رپورٹ کے مطابق متاثرہ نوجوان عابد، جو بہاولنگر کا رہائشی تھا، کو واقعے کے فوری بعد نشتر اسپتال ملتان منتقل کیا گیا، جہاں وہ سات روز تک انتہائی نگہداشت میں زیر علاج رہا، تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔
واقعے کی تفصیل
ذرائع کے مطابق عابد نے پولیس کو دیے گئے اپنے آخری بیان میں انکشاف کیا کہ چار سال قبل اس کا خاتون رخسانہ سے تعلق قائم ہوا تھا، جو تین سال بعد ختم کر دیا گیا۔ تاہم، خاتون مبینہ طور پر بار بار اسے رابطہ کرنے پر مجبور کرتی رہی۔ 18 جون 2025 کو، عابد ایک بار پھر رخسانہ کی کال پر اس کے گھر گیا، جہاں مبینہ طور پر اس پر کیمیکل پھینک دیا گیا، جس سے اس کے چہرے، سینے اور جسم کے دیگر حصے بری طرح متاثر ہوئے۔
قانونی کارروائی اور تحقیقات
پولیس تھانہ سی سی ڈی لودھراں نے متاثرہ کے بیان پر مقدمہ درج کر لیا ہے اور قانونی کارروائی جاری ہے۔ تاہم، ابھی تک خاتون کی گرفتاری کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ پولیس ذرائع کے مطابق مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں، اور جلد ملزمہ کی گرفتاری متوقع ہے۔
علاقائی ردعمل
اس واقعے نے علاقہ بھر میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنان اور شہریوں نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ مائع کیمیکل حملوں جیسے سنگین جرائم پر فوری اور موثر قانون سازی کی جائے۔
عابد کی آخری رسومات
عابد کی میت قانونی ضابطے کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد اس کے آبائی علاقے بہاولنگر روانہ کر دی گئی، جہاں اہل خانہ اور عزیز و اقارب کی موجودگی میں اس کی تدفین کی گئی۔
Leave a Reply