محرم الحرام میں موبائل سروس بند ہوگی یا نہیں؟ وزارت داخلہ کا اہم اعلان سامنے آگیا

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

اسلام آباد – ملک بھر میں محرم الحرام کے حوالے سے سیکیورٹی اقدامات پر بحث جاری تھی کہ وزارت داخلہ نے بالآخر اہم اور واضح بیان جاری کر دیا ہے۔ عوامی خدشات، علما کرام کے تحفظات، اور سیکیورٹی اداروں کی سفارشات کے بعد یہ فیصلہ سامنے آیا ہے۔

 

محرم الحرام کے دوران موبائل فون سروس بند کرنے یا نہ کرنے سے متعلق اس اعلامیے نے ملک بھر میں عوام، تاجر برادری اور مذہبی حلقوں کو براہ راست متاثر کیا ہے۔

 

 

 

🧾 وزارت داخلہ کا باضابطہ اعلامیہ

 

وزارت داخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا:

 

> “ملک میں سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے محرم الحرام کے دوران بعض حساس علاقوں میں جزوی طور پر موبائل فون سروس معطل کی جا سکتی ہے۔ تاہم، یہ فیصلہ مکمل انٹیلی جنس رپورٹس، ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔”

 

 

 

 

 

📍 کن شہروں میں بندش متوقع ہے؟

 

اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، جن علاقوں میں موبائل سروس کی بندش متوقع ہے وہ درج ذیل ہیں:

 

صوبہ متوقع متاثرہ شہر بندش کا دورانیہ

 

پنجاب لاہور، راولپنڈی، بھکر، چنیوٹ 9 اور 10 محرم کو چند گھنٹے

سندھ کراچی، حیدرآباد، سکھر جلوس کے راستے پر مخصوص اوقات

خیبرپختونخوا ڈیرہ اسماعیل خان، کوہاٹ 8 تا 10 محرم

بلوچستان کوئٹہ، مستونگ 7 تا 10 محرم، جزوی

 

 

 

 

📡 موبائل سروس بند کیوں کی جاتی ہے؟

 

وزارت داخلہ کے مطابق، محرم الحرام کے دوران موبائل نیٹ ورکس کو بند کرنے کا فیصلہ درج ذیل وجوہات کی بنا پر لیا جاتا ہے:

 

دہشتگردی کے ممکنہ خطرات کا تدارک

 

جلوسوں کی حفاظت کو یقینی بنانا

 

ریموٹ کنٹرول بموں جیسے ہتھیاروں کے استعمال سے بچاؤ

 

سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی اشتعال انگیزی کو روکنا

 

 

 

 

🔒 قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تیاری

 

حکام کے مطابق:

 

ملک بھر میں پولیس، رینجرز، ایف سی اور خفیہ ادارے مکمل فعال ہیں

 

9 اور 10 محرم کو حساس علاقوں میں فوج کی تعیناتی کا امکان

 

سی سی ٹی وی، ڈرون کیمروں اور دیگر جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی

 

داخلی اور خارجی راستوں پر چیکنگ سخت کر دی گئی ہے

 

 

 

 

🧕 علما اور شہریوں کا مؤقف

 

علمائے کرام اور سول سوسائٹی کی جانب سے مختلف آراء سامنے آئیں:

 

کئی علما نے سیکیورٹی کے تحت اس فیصلے کی حمایت کی

 

بعض شہریوں اور تاجروں نے شکایت کی کہ بندش سے کاروبار متاثر ہوتا ہے

 

انسانی حقوق کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ موبائل سروس بندش شہری آزادی کے بنیادی اصولوں سے متصادم ہے

 

 

 

 

🧠 ماہرین کا تجزیہ

 

ٹیلی کمیونیکیشن، سیکیورٹی اور شہری حقوق سے وابستہ ماہرین کے مطابق:

 

> “جب تک ٹیکنالوجی سے جُڑے خطرات باقی ہیں، ایسے فیصلے وقتی طور پر تو درست ہو سکتے ہیں لیکن طویل المدت حل نہیں ہیں۔ ریاست کو عوامی اعتماد اور جدید سیکیورٹی نظام پر زور دینا ہوگا۔”

 

 

 

 

 

✅ خلاصہ

 

وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ محرم میں منتخب علاقوں میں جزوی بندش ہوگی

 

پورے ملک میں مکمل شٹ ڈاؤن کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا

 

فیصلہ ضلعی انتظامیہ اور خفیہ اداروں کی رپورٹ پر مبنی ہوگا

 

بندش مخصوص شہروں، راستوں اور اوقات کے لیے ہو گی

 

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عوامی تحفظ اور قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔