اسرائیل کا دعویٰ: ایران کے اہم کمانڈر اور سپریم لیڈر کے قریبی ساتھی کو شہید کر دیا گیا!

Oplus_16908288
4 / 100 SEO Score

“یہ صرف ایک آغاز ہے، ایران کی قیادت اب ہماری زد میں ہے” — اسرائیلی آرمی اسپوکس پرسن

 

 

 

📍 تمہید

 

مشرق وسطیٰ میں جنگی تناؤ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے، اور اب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران کے ایک اعلیٰ عسکری کمانڈر کو نشانہ بنا کر ہلاک کر دیا ہے، جو نہ صرف ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا قریبی ساتھی تھا بلکہ پاسدارانِ انقلاب کے خصوصی آپریشنز کا سربراہ بھی سمجھا جاتا تھا۔

 

یہ دعویٰ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل اور ایران کے درمیان بھرپور سائبر، میزائل، اور پراکسی جنگ کا ماحول گرم ہے۔

 

 

 

📌 ہدف کون تھا؟

 

ذرائع کے مطابق، جس شخصیت کو نشانہ بنایا گیا، وہ:

 

نام: بریگیڈیئر جنرل “حسن مہدوی” (غیر مصدقہ رپورٹ)

 

عہدہ: القدس فورس کے اندر اسٹریٹیجک کارروائیوں کا سربراہ

 

رابطے: آیت اللہ خامنہ ای کے ملٹری ایڈوائزرز میں شامل

 

سرگرمیاں: شام، لبنان، عراق میں ایران کے پراکسی نیٹ ورکس کی نگرانی

 

مقامِ حملہ: دمشق کے قریب ایک محفوظ کمپاؤنڈ (ایرانی میڈیا کی تردید)

 

 

 

 

📰 اسرائیلی دعویٰ

 

اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) کے ترجمان کا کہنا ہے:

 

> “ہم نے ایران کی عسکری قیادت کے دل پر کاری ضرب لگائی ہے۔ یہ صرف پہلا مرحلہ ہے، اگلی باری اُن تمام عناصر کی ہے جو اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتے ہیں۔”

 

 

 

 

 

🇮🇷 ایران کا موقف

 

ایرانی سرکاری ذرائع نے حملے کی جزوی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ:

 

“ایک سینئر اہلکار پر حملہ ضرور ہوا ہے”

 

“تحقیقات جاری ہیں کہ حملے میں اسرائیل کی شمولیت کس حد تک ہے”

 

“مکمل ردعمل دیا جائے گا اور حملے کا حساب چکایا جائے گا”

 

 

 

 

🔥 زمینی حقائق

 

فریق مؤقف ردعمل

 

اسرائیل “کامیاب ٹارگٹ کلنگ” مزید حملوں کی دھمکی

ایران “شہادت کی تصدیق زیر غور” بدلہ لینے کا عزم

شام “خودمختاری کی خلاف ورزی” اقوام متحدہ سے احتجاج

 

 

 

 

📡 بین الاقوامی ردعمل

 

🇷🇺 روس:

 

“ہم مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی جارحانہ پالیسیوں پر شدید تحفظات رکھتے ہیں”

 

🇺🇸 امریکہ:

 

“اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق ہے، مگر معاملے کو بڑھاوا دینا خطرناک ہوگا”

 

🇨🇳 چین:

 

“فریقین کو ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا، یہ آگ پوری دنیا کو جلا سکتی ہے”

 

 

 

🧠 تجزیہ

 

اسرائیل کی جانب سے ایسے ٹارگٹ کلنگ آپریشنز کا مقصد ایران کی کمانڈ اینڈ کنٹرول کو عدم استحکام کا شکار کرنا ہے۔ اگر واقعی ایران کے سپریم لیڈر کے قریبی ترین کمانڈر کو شہید کیا گیا ہے، تو یہ:

 

ایران کے اندر شدید غصے کی لہر پیدا کرے گا

 

پاسدارانِ انقلاب کا جوابی حملہ یقینی ہو جائے گا

 

خطے میں پراکسی جنگ کو عالمی جنگ میں بدل سکتا ہے

 

 

 

 

🚨 ایران کی ممکنہ جوابی کارروائی

 

لبنان میں حزب اللہ کے ذریعے شمالی اسرائیل پر حملے

 

عراق یا شام میں اسرائیلی اثاثوں پر میزائل حملے

 

اسرائیل پر براہِ راست بیلسٹک یا ڈرون حملے

 

عالمی پلیٹ فارمز پر جنگی جرائم کا مقدمہ

 

 

 

 

✍️ اختتامیہ

 

اس حملے نے واضح کر دیا ہے کہ ایران اور اسرائیل اب مکمل جنگی راستے پر گامزن ہو چکے ہیں۔ یہ کوئی عام پراکسی جھڑپ نہیں، بلکہ دونوں ملکوں کی حقیقی قیادت اب نشانے پر آ چکی ہے۔ اسرائیل کا یہ دعویٰ اگر مکمل طور پر درست ثابت ہو جائے تو آنے والے دنوں میں خطے میں تباہی، عدم استحکام، اور عالمی طاقتوں کی مداخلت یقینی ہو جائے گی۔

 

 

 

📢 سرخیوں میں خلاصہ

 

اسرائیل نے ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کا دعویٰ کیا

 

سپریم لیڈر خامنہ ای کا قریبی ساتھی نشانہ

 

ایران نے شدید ردعمل کا عندیہ دیا

 

خطے میں نئی جنگ کا خطرہ

 

عالمی قوتیں تشویش میں مبتلا

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔