وقت: 17 جون 2025 کو وسطِ شب دوران ایک ایئر اسٹرائیک کے ذریعے۔
مقام: تہران میں واقع “کھاتم الانبیا وسطی ہیڈکوارٹر” کے کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا گیا۔
نشانہ: میجر جنرل علی شادمانی، جو چند دن پہلے گولم علی رشید کے جانشین مقرر ہوا تھا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسے “وار ٹائم چیف آف اسٹاف” قرار دیا جاتا تھا اور وہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہای کے قریب ترین سینئر فوجی حکام میں شامل تھا ۔
یہ واقعہ چند روز پہلے گولم علی رشید کے قتل کے بعد پیش آیا، جس نے ایران کی فوج اور IRGC کے اعلیٰ کمانڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں ۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے شادمانی کے قتل کے لیے جدید انٹیلیجنس کے ذریعے ایک مناسب موقع کا فائدہ اٹھایا، جو تہران کے مرکزی کمانڈ سینٹر پر نشانہ بنایا گیا ۔
—
⚠️ کیا یہ دعویٰ مستند ہے؟
اسرائیلی فوج نے باضابطہ اعلان کیا ہے کہ شادمانی کو نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا اُس کی تصدیق چند مختلف ذرائع بشمول Reuters، AFP، Times of Israel اور ARY News اپنے بیانات میں کر چکے ہیں ۔
دوسری طرف، ایرانی سرکاری ذرائع نے ابھی تک نہ اس کی تصدیق کی ہے، نہ ہی تردید کی۔ لہذا، یہ واقعہ رسمی طور پر اسرائیل کی طرف سے دعویٰ شدہ اور تصدیق طلب ہے۔
—
🔥 صورت حال:
یہ واقعہ مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی میں خطرناک اضافے کا باعث بن رہا ہے۔ پچھلے چند دنوں میں اسرائیل نے ایران کے اعلیٰ فوجی حکام اور جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنایا جنمیں:
گولم علی رشید (13 جون کو)
حسین سلامی (IRGC کے سربراہ)
محمد باقری (چیف آف سٹاف)
ان کے بعد اب شادمانی بھی نشانے پر ہیں۔ ایران نے اس کا جواب میزائل بمقابل حملوں اور عسکری اتحادوں کی تیاریوں سے دیا ہے ۔
—
🧭 خلاصہ:
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے ایرانی فوج کے انتہائی اہم کمانڈر علی شادمانی کو تہران میں ایئر اسٹرائیک کے ذریعے ہلاک کیا ہے، جو خطے میں تناؤ کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ تصدیق کا سوال ابھی باقی ہے۔
Leave a Reply