مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کے بڑھتے ہوئے بادلوں کے دوران ایران نے ایک بڑا عسکری قدم اٹھاتے ہوئے ملک بھر میں بیک وقت بڑے پیمانے پر فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ مشقیں دفاعی طاقت کی مظبوطی اور کسی بھی ممکنہ جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی تیاری کے تحت کی جا رہی ہیں۔
ایرانی سرکاری ذرائع کے مطابق، یہ مشقیں مختلف علاقوں میں بیک وقت ہو رہی ہیں، جن میں زمینی، فضائی اور بحری افواج بھرپور انداز میں شریک ہیں۔ ایران کی فوجی قیادت کا کہنا ہے کہ ان مشقوں کا مقصد دشمن کو یہ واضح پیغام دینا ہے کہ ایران اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
🇮🇷 ایرانی عسکری مشقوں کی نمایاں جھلکیاں:
ملکی دفاعی صلاحیتوں کی جانچ کے لیے ہمہ جہتی مشقیں
جدید ترین میزائل سسٹمز، ڈرونز اور اینٹی ایئر ڈیفنس کا مظاہرہ
ایرانی کمانڈرز کی زیر نگرانی اصل جنگی ماحول میں تیاریوں کا جائزہ
مختلف خطوں میں بیک وقت مشقیں — فوجی ہم آہنگی کا مظاہرہ
ایرانی فوجی کمانڈرز کا کہنا ہے کہ ان مشقوں سے دشمنوں کو بھرپور پیغام دیا جا رہا ہے کہ ایران ہر حال میں اپنی سرزمین کا دفاع کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا:
> “ہماری دفاعی پالیسی جارحانہ نہیں بلکہ مکمل طور پر دفاعی نوعیت کی ہے، مگر اگر دشمن نے قدم بڑھایا تو ہم پوری طاقت سے جواب دیں گے۔”
📊 مشقوں کا خلاصہ:
پہلو تفصیل
آغاز کی تاریخ جون 2025
مقامات ملک بھر کے مختلف خطے
شریک افواج بری، بحری، فضائیہ
ہتھیاروں کی نمائش جدید میزائل، ڈرون، ریڈار، جنگی طیارے
مقصد دفاعی طاقت کا عملی مظاہرہ، فوجی تیاریوں کا جائزہ
خطے کے تجزیہ کاروں کے مطابق ایران کی یہ مشقیں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب عالمی سطح پر مشرقِ وسطیٰ میں تناؤ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ایران کا یہ قدم ایک واضح اسٹریٹیجک سگنل سمجھا جا رہا ہے کہ وہ کسی بھی بیرونی مداخلت یا حملے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
🌍 عالمی ردعمل:
امریکا اور اس کے اتحادی ان مشقوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
اسرائیل نے ان مشقوں کو ’’اشتعال انگیز‘‘ قرار دیا ہے۔
روسی حکام نے ایران کے دفاعی حق کی حمایت کی ہے۔
ایرانی عوام نے سوشل میڈیا پر ان مشقوں کو قوم کی خودمختاری کی علامت قرار دیتے ہوئے فوج کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
یہ عسکری سرگرمیاں نہ صرف ایران کی دفاعی تیاریوں کی عکاس ہیں بلکہ خطے میں طاقت کے توازن کو بھی واضح طور پر متاثر کر سکتی ہیں
Leave a Reply