حکومت پاکستان نے بجٹ 2025-26 کے پیشِ نظر تنخواہ دار طبقے کو زبردست ریلیف دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مجوزہ تجاویز کے مطابق ماہانہ 83 ہزار روپے تک تنخواہ لینے والے ملازمین کو مکمل ٹیکس فری کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے، جبکہ دیگر تنخواہ دار طبقے کے لیے بھی مختلف سلیبز پر ٹیکس کی شرح نمایاں طور پر کم کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
یہ اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ملک میں افراطِ زر، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور روزمرہ ضروریات کی قیمتوں نے تنخواہ دار طبقے کی کمر توڑ رکھی ہے۔
—
💸 کون کتنی بچت کرے گا؟ مکمل تفصیلات اس ٹیبل میں دیکھیں:
ماہانہ تنخواہ موجودہ ٹیکس شرح مجوزہ نئی شرح فرق (ریلیف)
83,000 روپے تک 2.5٪ سے 5٪ تک 0٪ (ٹیکس فری) ✅ مکمل چھوٹ
1,00,000 روپے 5٪ 2.5٪ ✅ 50٪ ریلیف
1,83,000 روپے 15٪ 12.5٪ ✅ 2.5٪ کمی
2,67,000 روپے 25٪ 22.5٪ ✅ 2.5٪ کمی
3,33,000 روپے 30٪ 27.5٪ ✅ 2.5٪ کمی
3,33,000 سے زائد 35٪ 32.5٪ ✅ 2.5٪ کمی
—
🧾 ٹیکس اصلاحات کا مقصد کیا ہے؟
ذرائع کے مطابق وزارتِ خزانہ اور ایف بی آر نے اس سال ٹیکس سلیبز کو زیادہ منصفانہ بنانے پر زور دیا ہے تاکہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم ہو اور خالص آمدن میں اضافہ ہو۔
حکام کا کہنا ہے کہ:
مہنگائی کے اس دور میں تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا
خالص تنخواہ میں اضافے سے معاشی سرگرمیاں تیز ہوں گی
اس اقدام سے ٹیکس نیٹ میں مزید افراد کی شمولیت متوقع ہے کیونکہ کم شرح پر ٹیکس دینا آسان ہو گا
—
📈 اس فیصلے سے کس کو کتنا فائدہ ہوگا؟
گریڈ 16 سے 18 کے سرکاری ملازمین جو ماہانہ 80,000 سے 1,50,000 روپے کماتے ہیں، کو براہِ راست فائدہ ہوگا
نجی اداروں کے پروفیشنل افراد جو 2 سے 3 لاکھ ماہانہ کما رہے ہیں، وہ بھی اضافی بچت کر سکیں گے
بجٹ میں گھریلو اخراجات، تعلیم اور علاج کی مد میں دی گئی چھوٹ سے بھی مزید سہولت متوقع ہے
—
🧠 ماہرین کیا کہتے ہیں؟
ماہرِ معاشیات ڈاکٹر خالد فاروقی کا کہنا ہے:
> “یہ ایک عوام دوست بجٹ کی جھلک ہے۔ اگر یہ تجاویز منظور ہو جاتی ہیں، تو متوسط طبقے کو ایک لمبے عرصے بعد ریلیف ملے گا۔”
—
🔍 کیا یہ صرف سرکاری ملازمین کے لیے ہے؟
نہیں، یہ تجاویز تمام تنخواہ دار افراد پر لاگو ہوں گی چاہے وہ سرکاری شعبے سے تعلق رکھتے ہوں یا نجی اداروں سے۔ تاہم، زیادہ فائدہ ان افراد کو ہوگا جو مقررہ حد کے اندر تنخواہیں لیتے ہیں۔
—
📢 عوامی ردعمل
سوشل میڈیا پر جیسے ہی یہ تجاویز لیک ہوئیں، #Budget2025 اور #TaxRelief جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرنے لگے۔ کچھ صارفین نے کہا:
“آخرکار کسی نے تنخواہ دار طبقے کی آواز سنی!”
“اب امید ہے مہنگائی کا کچھ تو بوجھ کم ہوگا!”
“حکومت نے ریلیف دیا، اب اس پر عمل درآمد بھی دیکھنا ہو گا!”
—
✍️ نتیجہ: کیا یہ بجٹ واقعی عوام دوست ہوگا؟
بجٹ 2025-26 کی یہ مجوزہ تجاویز اگر منظور ہو جاتی ہیں تو یہ پاکستان کی ٹیکس تاریخ میں ایک اہم موڑ ثابت ہوں گی، خاص طور پر تنخواہ دار طبقے کے لیے۔
اس سے نہ صرف آمدنی میں اضافہ ہو گا بلکہ عوام کا اعتماد بھی حکومتی نظام پر بڑھے گا۔ تاہم اصل امتحان ان تجاویز پر عملدرآمد کا ہے۔ اگر یہ عملی شکل اختیار کر لیں، تو یہ بجٹ واقعی “عوام دوست بجٹ” کہلانے کا مستحق ہو گا۔















Leave a Reply