“ماں نے خود ہی بیٹی کو مار ڈالا!” ملکوال میں پسند کی شادی کی راہ میں بیٹی کو رکاوٹ سمجھا، انسانیت شرما گئی

6 / 100 SEO Score

پنجاب کے ضلع ملکوال میں عید کے دن ایک ایسا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جس نے نہ صرف انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا بلکہ ایک ماں کی ممتا کو بھی سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔ یہ سانحہ محض ایک پسند کی شادی کی خواہش پر پیش آیا، جس میں ایک ماں نے اپنی ہی آٹھ سالہ بیٹی کو ڈنڈے مار کر قتل کر دیا۔

 

 

 

🕯️ واقعے کی مکمل تفصیل: بیٹی لاپتہ ہوئی، ماں نے خود ایف آئی آر درج کروائی

 

واقعہ تھانہ ملکوال کے علاقہ مراد وال میں پیش آیا۔ خاتون الماس ارشد نے سات جون، عید کے دن پولیس کو اطلاع دی کہ:

 

> “میری بیٹی کرن 50 روپے لے کر کوئی چیز لینے گھر سے نکلی، مگر واپس نہیں آئی۔”

 

 

 

المعہ نے یہ ایف آئی آر قریبی عزیز اسماعیل کے گھر سے درج کروائی، جہاں وہ قیام پذیر تھی۔ پولیس نے گمشدگی کا مقدمہ درج کرتے ہوئے فوری طور پر تفتیش کا آغاز کیا۔

 

 

 

🌾 اگلے دن گنے کے کھیتوں سے ملی لاش — سر میں کیے گئے تھے پے در پے وار

 

پولیس کی تفتیشی ٹیم نے اگلے ہی دن گنے کے کھیتوں میں تلاش کے دوران کرن کی لاش دریافت کی۔ آٹھ سالہ کرن کے سر پر ڈنڈے سے پے در پے وار کیے گئے تھے، جن سے اس کی موقع پر ہی موت واقع ہو چکی تھی۔

 

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق:

 

موت سر پر بھاری چیز سے وار کے باعث ہوئی

 

جسم پر تشدد کے نشانات نمایاں تھے

 

واقعہ انتہائی قریب سے انجام دیا گیا

 

 

 

 

🤯 مشکوک بیانات پر تفتیش کا رخ بدلا — ماں کا اقبالی بیان

 

پولیس نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اہل خانہ سے بھی پوچھ گچھ کی۔ الماس بی بی کے بیانات میں تضاد پایا گیا، جس پر اسے حراست میں لے کر مزید تفتیش کی گئی۔

 

بالآخر، ماں نے خود اعتراف کر لیا کہ:

 

> “میں نے کرن کو خود مارا۔ وہ میری پسند کی شادی کی راہ میں رکاوٹ بن رہی تھی۔”

 

 

 

اس اعتراف نے تفتیشی ٹیم کو بھی ہلا کر رکھ دیا۔ پولیس کے مطابق، الماس ارشد کسی مرد سے دوسری شادی کرنا چاہتی تھی، لیکن بیٹی کی موجودگی اس کے لیے مسئلہ بن رہی تھی۔ اس نے فیصلہ کیا کہ وہ بیٹی کو ختم کر دے تاکہ نئی زندگی شروع کر سکے۔

 

 

 

👮 پولیس کا مؤقف اور آئندہ اقدامات

 

تھانہ ملکوال پولیس نے قاتلہ ماں کے خلاف قتل عمد کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ڈی پی او منڈی بہاؤالدین کے مطابق:

 

ملزمہ کے خلاف تمام شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں

 

چالان جلد مکمل کر کے عدالت میں پیش کیا جائے گا

 

مقتولہ کرن کے لیے انصاف ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا

 

 

 

 

📊 واقعے کی نمایاں جزئیات

 

تفصیل معلومات

 

واقعہ پیش آنے کی تاریخ 7 جون، 2025 (عید کا دن)

مقام مراد وال، تھانہ ملکوال، ضلع منڈی بہاؤالدین

مقتولہ کرن، عمر: 8 سال

قاتلہ الماس ارشد (حقیقی ماں)

وجہ قتل دوسری شادی کی راہ میں رکاوٹ سمجھنا

قتل کا طریقہ ڈنڈے کے وار سے

شواہد لاش، پوسٹ مارٹم، ماں کا اعتراف

 

 

 

 

💔 معاشرتی اور اخلاقی تنزلی کی انتہا

 

یہ واقعہ ایک ماں کی بے حسی اور انسانی رشتوں کی ٹوٹتی اقدار کی عکاسی کرتا ہے۔ جہاں ایک ماں کو اپنے بچے کے لیے ڈھال بننا چاہیے تھا، وہاں لالچ، خودغرضی اور ذاتی مفادات نے اسے قاتل بنا دیا۔

 

معاشرتی ماہرین کا کہنا ہے کہ:

 

> “ایسے واقعات نہ صرف معاشرتی زوال کی علامت ہیں بلکہ ریاستی اور خاندانی سطح پر تربیت کی ناکامی بھی ظاہر کرتے ہیں۔”

 

 

 

 

 

📣 سوالات جو قوم سے جواب مانگتے ہیں

 

کیا ایک ماں اتنی سنگ دل ہو سکتی ہے؟

 

کیا ہمارے سماجی نظام نے محبت، رشتے اور اخلاقیات کو دفن کر دیا ہے؟

 

کیا شادی کی خواہش قتل سے بڑی ہوسکتی ہے؟

 

 

 

 

✍️ اختتامیہ

 

یہ واقعہ صرف ایک کرن کی کہانی نہیں، بلکہ پورے معاشرے کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ جب ماں جیسا مقدس رشتہ بھی قتل جیسے گھناونے جرم میں ملوث ہو جائے، تو سمجھ لینا چاہیے کہ ہماری اقدار، تربیت اور احساس ختم ہو چکے ہیں۔

 

عدلیہ، حکومت اور معاشرے کو مل کر ایسے مجرموں کو نشانِ عبرت بنانا ہوگا تاکہ کوئی اور ماں ایسی سفاک حرکت کا سوچ بھی نہ سکے۔

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔