دنیا کی سب سے خطرناک اور جدید سمجھی جانے والی روسی دفاعی میزائل سسٹم S-400 کے بارے میں یہ تصور عام ہے کہ اس کو شکست دینا قریب ناممکن ہے۔ مگر ایک بھارتی فضائیہ کے سابق پائلٹ نے حالیہ انٹرویو میں ایسا حیران کن انکشاف کیا ہے جس سے خطے میں دفاعی توازن کے بارے میں کئی سوالات جنم لے رہے ہیں۔
پائلٹ کے مطابق، پاکستان نے حملے سے ایک رات قبل “الیکٹرانک اسکریننگ” اور “جیو اسٹریٹجک مداخلت” کے ایسے اقدامات کیے جنہوں نے S-400 جیسے طاقتور نظام کو بےبس کر دیا، اور اگلے ہی دن اسے “نشانہ بنانا انتہائی آسان” ہو گیا۔
—
بھارتی سابق پائلٹ کا دعویٰ — “ہمیں اندازہ ہی نہیں ہوا کہ کب سب کچھ ناکارہ ہو گیا!”
سابق ونگ کمانڈر ارون راوت نے ایک یوٹیوب انٹرویو میں کہا:
> “پاکستانی سائبر اور الیکٹرانک وارفیئر ٹیموں نے جس انداز سے ہمارے ڈیفنس سسٹم کو ہیک کیا، وہ ناقابلِ یقین تھا۔ S-400 صرف ایک آئرن شیل بن کر رہ گیا تھا، نہ ریڈار کام کر رہے تھے، نہ ہی آٹومیٹک رسپانس… اور ہمیں اس کی سمجھ صبح کے دھماکے کے بعد آئی۔”
—
S-400 کو کیسے “اندھا” کیا گیا؟
بھارتی پائلٹ کے مطابق پاکستان نے جو حربہ استعمال کیا، وہ روایتی ہتھیار نہیں بلکہ “الیکٹرانک جیمنگ” اور “فریکوئنسی رینج شِفٹنگ” پر مبنی تھا۔
پاکستانی چال اثرات
الیکٹرانک جیمنگ S-400 کے ریڈار اور کمیونیکیشن چینلز جام ہو گئے
فریکوئنسی تبدیلی بھارتی نیویگیشن سسٹمز کی ہم آہنگی متاثر ہوئی
سائبر مداخلت بھارتی کمانڈ کنٹرول سسٹم عارضی طور پر ناکارہ ہو گیا
ڈیکوائے ڈرونز S-400 کو گمراہ کر کے اصل ٹارگٹ کی راہ ہموار کی گئی
—
اگلے دن کیا ہوا؟
جب اگلی صبح پاکستانی جنگی طیاروں نے اپنی پروازیں شروع کیں تو بھارتی دفاعی نظام کا کوئی مؤثر جواب سامنے نہ آ سکا۔ بھارتی میڈیا نے ابتدائی طور پر اسے “اندرونی تکنیکی خرابی” قرار دیا، مگر اب سابق اہلکاروں کے بیانات ایک الگ کہانی سناتے ہیں۔
—
بھارتی میڈیا خاموش، مگر دفاعی ماہرین پریشان
بھارت میں اس انکشاف پر خاموشی چھائی ہوئی ہے، لیکن دفاعی ماہرین اندرونِ خانہ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ ایک ریٹائرڈ بھارتی جرنیل نے آف دی ریکارڈ کہا:
> “اگر پاکستان اس حد تک ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کر چکا ہے، تو ہمیں اپنے پورے دفاعی نظام کو از سرِ نو ڈیزائن کرنا پڑے گا۔”
—
عالمی دفاعی تجزیہ کاروں کا ردعمل
بین الاقوامی سطح پر بھی یہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں:
کیا پاکستان نے چین یا ترکی کی مدد سے یہ ٹیکنالوجی حاصل کی؟
کیا S-400 واقعی ناقابلِ تسخیر ہے یا اس کا امیج محض ایک “برانڈ” ہے؟
کیا بھارت کے دفاعی سسٹمز صرف دکھاوے کے لیے رہ گئے ہیں؟
—
نتیجہ: برابری یا برتری؟
یہ انکشاف نہ صرف پاکستان کے لیے ایک دفاعی فخر کا لمحہ ہے بلکہ بھارت کے لیے خطرے کی گھنٹی۔ پاکستان نے بغیر کسی براہ راست تصادم کے “ہائی ٹیک وارفیئر” کے میدان میں اپنی مہارت ثابت کر دی ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ:
> “کیا روایتی جنگ کا دور ختم ہو چکا ہے؟ اور کیا پاکستان نے مستقبل کی جنگوں کی تیاری مکمل کر لی ہے؟”















Leave a Reply