ایک اور معاشی بم عوام پر گرا دیا گیا۔ مہنگائی کے بوجھ تلے دبے پاکستانیوں کے لیے اب ملک کے موٹرویز پر سفر کرنا بھی کسی خواب جیسا ہو گیا ہے، کیونکہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (NHA) نے موٹروے ٹول ٹیکس میں زبردست اضافہ کر دیا ہے، جو 15 جون 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
🛣️ نان ایم ٹیگ اور کم بیلنس والی گاڑیوں کے لیے دوہری سزا
اگر آپ کی گاڑی پر ایم ٹیگ نصب نہیں یا آپ کا بیلنس کم ہے تو تیار ہو جائیں کہ اب آپ کو 50 فیصد اضافی ٹول دینا ہوگا۔
گویا غریب کے لیے سفری آزادی بھی ایک عیاشی بن گئی ہے، کیونکہ نہ صرف پیٹرول مہنگا، بلکہ اب سڑک پر سفر بھی شدید بوجھ بن چکا ہے۔
—
🚗 مختلف موٹرویز پر نئی ٹول ریٹس
موٹروے روٹ پرانی قیمت نئی قیمت (کار)
M-2 اسلام آباد تا لاہور 950 روپے 1800 روپے
M-3 لاہور تا عبدالحکیم 650 روپے 1200 روپے
M-4 پنڈی بھٹیاں تا ملتان 900 روپے 1600 روپے
M-5 ملتان تا سکھر 1000 روپے 1800 روپے
M-14 ڈی آئی خان تا حاکلہ 550 روپے 1000 روپے
E-35 حسن ابدال تا مانسہرہ 250 روپے 450 روپے
—
🚚 بھاری گاڑیوں پر بھی ظلم کی نئی داستان
2 و 3 ایکسل ٹرک کے لیے اسلام آباد تا لاہور کا ٹول اب 7900 روپے کر دیا گیا ہے۔
آرٹی کیولیٹڈ ٹرک جو اشیاء خوردونوش لے جاتے ہیں، ان پر نیا ٹول 10200 روپے کر دیا گیا ہے۔
—
📉 عوامی ردعمل: “یہ ظلم بند کرو!”
یہ اعلان ہوتے ہی سوشل میڈیا پر عوام کا شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ:
> “ٹول ٹیکس کا یہ نیا طوفان غریب کی کمر توڑ دے گا۔ پہلے ہی پیٹرول 300 سے اوپر، اب موٹروے کا سفر بھی امیروں تک محدود ہو گیا ہے۔”
🛑 یہ اضافہ کیوں خطرناک ہے؟
🛒 اشیاء خوردونوش کی قیمتیں مزید بڑھیں گی کیونکہ مال بردار گاڑیاں اضافی ٹیکس صارفین سے وصول کریں گی۔
🚫 لوگ موٹرویز پر سفر سے گریز کریں گے جس سے ٹریفک جی ٹی روڈز پر بڑھے گی، حادثات میں اضافہ ہوگا۔
😓 عام شہریوں کی نجی زندگی متاثر ہوگی، کیونکہ ضروری سفر اب مہنگا ہو چکا ہے۔
—
💡 سوالات جو حکومت سے پوچھے جانے چاہییں
1. کیا اس فیصلے سے پہلے عوامی نمائندوں سے مشورہ لیا گیا؟
2. کیا موٹرویز کی سروس اور سیکیورٹی بھی اس اضافے کے مطابق بہتر کی گئی؟
3. کیا ایم ٹیگ سسٹم کی مکمل سہولت ہر شہری کو میسر ہے؟
4. کیا حکومت کا مقصد صرف پیسے اکٹھے کرنا رہ گیا ہے؟
—
🤔 اگر یہی پیسہ عوام پر لگتا؟
حکومت اگر یہی اربوں روپے کی رقم مندرجہ ذیل منصوبوں پر لگاتی تو عوام کو حقیقی ریلیف مل سکتا تھا:
ہر ضلع میں ایک جدید سرکاری اسپتال تعمیر ہو سکتا تھا۔
موٹرویز کے کنارے ایمرجنسی سروسز، ایمبولینس اور پٹرولنگ کا بہتر انتظام کیا جا سکتا تھا۔
ایم ٹیگ فری کارڈز اور سہولت مراکز بنائے جا سکتے تھے تاکہ شہری خودکار نظام سے فائدہ اٹھا سکیں۔
—
📢 ہم مطالبہ کرتے ہیں:
حکومت اس فیصلہ پر فوری نظر ثانی کرے۔
ٹول ٹیکس میں کمی کی جائے اور ایم ٹیگ کا نظام ہر شہری کی پہنچ
ایک اور معاشی بم عوام پر گرا دیا گیا۔ مہنگائی کے بوجھ تلے دبے پاکستانیوں کے لیے اب ملک کے موٹرویز پر سفر کرنا بھی کسی خواب جیسا ہو گیا ہے، کیونکہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (NHA) نے موٹروے ٹول ٹیکس میں زبردست اضافہ کر دیا ہے، جو 15 جون 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
🛣️ نان ایم ٹیگ اور کم بیلنس والی گاڑیوں کے لیے دوہری سزا
اگر آپ کی گاڑی پر ایم ٹیگ نصب نہیں یا آپ کا بیلنس کم ہے تو تیار ہو جائیں کہ اب آپ کو 50 فیصد اضافی ٹول دینا ہوگا۔
گویا غریب کے لیے سفری آزادی بھی ایک عیاشی بن گئی ہے، کیونکہ نہ صرف پیٹرول مہنگا، بلکہ اب سڑک پر سفر بھی شدید بوجھ بن چکا ہے۔
—
🚗 مختلف موٹرویز پر نئی ٹول ریٹس
موٹروے روٹ پرانی قیمت نئی قیمت (کار)
M-2 اسلام آباد تا لاہور 950 روپے 1800 روپے
M-3 لاہور تا عبدالحکیم 650 روپے 1200 روپے
M-4 پنڈی بھٹیاں تا ملتان 900 روپے 1600 روپے
M-5 ملتان تا سکھر 1000 روپے 1800 روپے
M-14 ڈی آئی خان تا حاکلہ 550 روپے 1000 روپے
E-35 حسن ابدال تا مانسہرہ 250 روپے 450 روپے
—
🚚 بھاری گاڑیوں پر بھی ظلم کی نئی داستان
2 و 3 ایکسل ٹرک کے لیے اسلام آباد تا لاہور کا ٹول اب 7900 روپے کر دیا گیا ہے۔
آرٹی کیولیٹڈ ٹرک جو اشیاء خوردونوش لے جاتے ہیں، ان پر نیا ٹول 10200 روپے کر دیا گیا ہے۔
—
📉 عوامی ردعمل: “یہ ظلم بند کرو!”
یہ اعلان ہوتے ہی سوشل میڈیا پر عوام کا شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ:
> “ٹول ٹیکس کا یہ نیا طوفان غریب کی کمر توڑ دے گا۔ پہلے ہی پیٹرول 300 سے اوپر، اب موٹروے کا سفر بھی امیروں تک محدود ہو گیا ہے۔”
🛑 یہ اضافہ کیوں خطرناک ہے؟
🛒 اشیاء خوردونوش کی قیمتیں مزید بڑھیں گی کیونکہ مال بردار گاڑیاں اضافی ٹیکس صارفین سے وصول کریں گی۔
🚫 لوگ موٹرویز پر سفر سے گریز کریں گے جس سے ٹریفک جی ٹی روڈز پر بڑھے گی، حادثات میں اضافہ ہوگا۔
😓 عام شہریوں کی نجی زندگی متاثر ہوگی، کیونکہ ضروری سفر اب مہنگا ہو چکا ہے۔
—
💡 سوالات جو حکومت سے پوچھے جانے چاہییں
1. کیا اس فیصلے سے پہلے عوامی نمائندوں سے مشورہ لیا گیا؟
2. کیا موٹرویز کی سروس اور سیکیورٹی بھی اس اضافے کے مطابق بہتر کی گئی؟
3. کیا ایم ٹیگ سسٹم کی مکمل سہولت ہر شہری کو میسر ہے؟
4. کیا حکومت کا مقصد صرف پیسے اکٹھے کرنا رہ گیا ہے؟
—
🤔 اگر یہی پیسہ عوام پر لگتا؟
حکومت اگر یہی اربوں روپے کی رقم مندرجہ ذیل منصوبوں پر لگاتی تو عوام کو حقیقی ریلیف مل سکتا تھا:
ہر ضلع میں ایک جدید سرکاری اسپتال تعمیر ہو سکتا تھا۔
موٹرویز کے کنارے ایمرجنسی سروسز، ایمبولینس اور پٹرولنگ کا بہتر انتظام کیا جا سکتا تھا۔
ایم ٹیگ فری کارڈز اور سہولت مراکز بنائے جا سکتے تھے تاکہ شہری خودکار نظام سے فائدہ اٹھا سکیں۔
—
📢 ہم مطالبہ کرتے ہیں:
حکومت اس فیصلہ پر فوری نظر ثانی کرے۔
ٹول ٹیکس میں کمی کی جائے اور ایم ٹیگ کا نظام ہر شہری کی پہنچ
♦
Leave a Reply