پنجاب کی سیاسی فضا میں ہلچل مچ گئی ہے کیونکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے۔ پہلی مرتبہ پنجاب میں ہاؤسنگ سیکٹر کو ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، جس کے ذریعے نہ صرف خریداروں کو ریلیف ملے گا بلکہ ہزاروں فراڈ اسکیمیں بھی قانون کے شکنجے میں آئیں گی۔
—
🏘️ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کی ریگولرائزیشن: بڑا قدم، بڑا اثر
اجلاس میں یہ انکشاف کیا گیا کہ پنجاب بھر میں 7905 ہاؤسنگ سوسائٹیز موجود ہیں جن میں سے صرف 2687 سکیمیں منظور شدہ ہیں جبکہ 5118 سکیمیں غیر قانونی یا زیرِ پراسیس ہیں۔ یہ اعداد و شمار عوامی سطح پر پہلی بار سامنے آئے ہیں۔
—
📊 حقائق ایک نظر میں
تفصیل تعداد
کل ہاؤسنگ سوسائٹیز پنجاب میں 7905
منظور شدہ سکیمیں 2687
غیر قانونی/زیر پراسیس 5118
ایل ڈی اے کے تحت کل سکیمیں 707
ایل ڈی اے منظور شدہ 427
ایل ڈی اے غیر قانونی 206
ایل ڈی اے زیرِ پراسیس 74
—
🌐 پنجاب میں ہاؤسنگ سسٹم کی ڈیجیٹل تبدیلی
وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ اب ہاؤسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن، منظوری، مینجمنٹ اور ٹرانسفر مکمل طور پر آن لائن ہوگی۔ اس مقصد کے لیے “ہاؤسنگ سوسائٹی مینجمنٹ سسٹم” متعارف کرایا جائے گا جس کے ذریعے:
تمام ڈاکیومنٹس اپ لوڈ کیے جا سکیں گے
این او سی فیسیں آن لائن ادا ہوں گی
ڈویلپمنٹ اور مینجمنٹ کی رپورٹنگ بھی ممکن ہوگی
عوام کو پلاٹ کی خریدوفروخت کا محفوظ اور شفاف طریقہ فراہم کیا جائے گا
—
⚠️ جعلی سوسائٹیز کا انجام قریب!
مریم نواز شریف نے برملا کہا کہ:
> “غریب لوگوں سے پیسے لے لئے جاتے ہیں اور پلاٹ نہیں ملتے، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی کے قیام میں سرکاری محکمے بھی برابر کے ذمہ دار ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “ملی بھگت سے غیر قانونی سوسائٹیز بنائی گئیں اور سزا ہمیشہ خریدار کو ملی۔”
—
👩⚖️ اعلیٰ سطح کمیٹی کا قیام اور ریگولرائزیشن کا نظام
وزیراعلیٰ نے اجلاس میں اعلیٰ سطح کمیٹی بنانے کا اعلان کیا جو ان غیر قانونی سکیموں کو ریگولرائز کرنے کے لیے طریقہ کار وضع کرے گی۔ اس میں عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے درج ذیل پہلوؤں پر غور کیا جائے گا:
اسکیموں کو ایک مرتبہ ایمینسٹی دینے کی تجویز
ڈیولپمنٹ کے لیے فول پروف نظام
رجسٹریشن کے لیے غیر ضروری این او سیز کا خاتمہ
عوامی شکایات کا آن لائن حل
—
🔎 عوام کو کیسے ہوگا فائدہ؟
اس ڈیجیٹل تبدیلی اور اصلاحات سے:
جعلی پلاٹ اسکیموں کا خاتمہ ہوگا
عوام کے پیسے محفوظ ہوں گے
خریدار کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا
ٹرانسفرز اور منظوریوں کا عمل سست روی سے نجات پائے گا
ایک مرکزی آن لائن سسٹم سے تمام معاملات کنٹرول ہوں گے
—
🎙️ وزیراعلیٰ پنجاب کا دو ٹوک مؤقف
مریم نواز شریف نے افسران کو واضح پیغام دیا:
> “جب غیرقانونی ہاوسنگ سوسائٹی بن رہی تھیں تو متعلقہ اداروں نے کیوں آنکھیں بند کررکھی تھیں؟ اب مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔”
انہوں نے کہا کہ جو سکیمیں پہلے ہی بن چکی ہیں، ان کا مسئلہ قانون کے مطابق جلد از جلد حل کیا جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
—
✅ فیصلے کے اہم نکات (قدرتی انداز میں)
غیر ضروری این او سی کی شرط ختم کرنے کی ہدایت
اعلیٰ سطح کمیٹی کا قیام
ہاؤسنگ سوسائٹیز کی ریگولرائزیشن کا طریقہ کار طے ہوگا
ڈیجیٹل سسٹم کے تحت ٹرانسفر، فیس ادائیگی، اور منظوری ممکن
عوام کی شکایات اور فراڈ سے بچاؤ کے لیے فول پروف نظام
متعلقہ اداروں کی ذمہ داری کا تعین اور بازپرس ممکن
—
🔚 نتیجہ: پنجاب کے ہاؤسنگ سیکٹر میں نیا انقلاب!
پنجاب میں غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف یہ تاریخی اقدام نہ صرف ہزاروں متاثرین کو انصاف دلائے گا بلکہ رئیل اسٹیٹ مافیا کی جڑیں بھی ہلائے گا۔ ڈیجیٹل سسٹم کے نفاذ سے شفافیت بڑھے گی، عوام کا اعتماد بحال ہوگا، اور غریب طبقے کا پیسہ محفوظ ہوگا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ کسی وزیراعلیٰ نے براہ راست عوامی مسائل پر اتنا بھرپور اور نتیجہ خیز موقف اپنایا ہو۔
Leave a Reply