لودھراں: ضلعی انتظامیہ لودھراں نے بالآخر وہ بڑا قدم اٹھا لیا جس کا برسوں سے مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ ڈپٹی کمشنر محترمہ ڈاکٹر لبنیٰ نذیر نے ضلع بھر میں پھٹہ رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، جو 30 مئی سے نافذ ہو کر 28 جون 2025 تک جاری رہے گی۔ اس پابندی کا مقصد شہریوں کی جان و مال کا تحفظ اور غیر قانونی سواریوں کے خلاف کریک ڈاؤن ہے۔
—
پابندی کی وجوہات: عوامی تحفظ اولین ترجیح
ڈپٹی کمشنر کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پھٹہ رکشہ:
غیر قانونی اور رجسٹریشن سے محروم ہوتا ہے۔
حفاظتی اقدامات کا شدید فقدان ہوتا ہے، خاص طور پر بچوں اور خواتین کے لیے۔
اکثر ٹریفک حادثات کا باعث بنتا ہے، جس میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔
حکام کے مطابق ایسے رکشے “نہ سڑک کے قابل ہوتے ہیں اور نہ ہی قانون کے تابع”۔
—
عمل درآمد کیسے ہوگا؟
ضلعی پولیس، ٹریفک پولیس، اور RTA کے عملے کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ کسی بھی مقام پر پھٹہ رکشہ نظر آئے تو فوری طور پر:
رکشہ ضبط کیا جائے
ڈرائیور کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے
مالکان کو جرمانے یا قید کی سزائیں دی جا سکتی ہیں
—
عوامی ردعمل: کچھ خوش، کچھ پریشان
رائے تفصیل
شہریوں کی حمایت “آخرکار ایک خطرناک سواری کا خاتمہ ہو رہا ہے، یہ قدم سراہنے کے قابل ہے”
متاثرہ طبقہ “غریب ڈرائیورز کے لیے متبادل روزگار کا بندوبست کیا جائے”
ٹریفک ماہرین “یہ اقدام شہر کے انفراسٹرکچر اور ٹریفک نظام کو بہتر بنانے میں مددگار ہوگا”
—
انتظامیہ کی اپیل: تعاون کریں!
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر لبنیٰ نذیر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ:
> “ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ شہر کو محفوظ بنائیں۔ پھٹہ رکشوں کا خاتمہ ایک قدم ہے، لیکن کامیابی عوامی تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ انتظامیہ سے مکمل تعاون کریں اور متبادل محفوظ سواریوں کا استعمال کریں۔”
—
پیشِ نظر نتائج اور مستقبل کی جھلک
یہ پابندی صرف عارضی نہیں لگتی — اگر نتائج حوصلہ افزا رہے تو یہ اقدام مستقل بھی ہو سکتا ہے۔ ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے، حادثات میں کمی لانے، اور شہر کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے یہ فیصلہ ایک “پائلٹ پروجیکٹ” کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
—
Leave a Reply