لودھراں میں کم عمر ڈرائیورز کی شامت آگئی! ٹریفک پولیس کا کریک ڈاؤن، والدین کے خلاف مقدمات کا اعلان

Oplus_16908288
4 / 100 SEO Score

لودھراں شہر میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے حادثات اور سڑکوں پر قانون کی خلاف ورزیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹریفک پولیس نے کم عمر ڈرائیورز کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا ہے۔ ضلعی پولیس حکام کے مطابق، اب نہ صرف نابالغ ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی ہوگی بلکہ ان کے والدین یا سرپرستوں کے خلاف بھی قانونی مقدمات درج کیے جائیں گے۔

 

کریک ڈاؤن کی وجوہات

 

ضلعی ٹریفک پولیس کے مطابق کم عمر ڈرائیورز کی وجہ سے:

 

ٹریفک حادثات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

 

شہریوں کی جان و مال کو مسلسل خطرہ لاحق ہے۔

 

قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہو رہی ہے جس سے معاشرے میں بد نظمی پھیل رہی ہے۔

 

 

حکام کا مؤقف

 

ڈی ایس پی ٹریفک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:

 

> “ہم کئی بار والدین کو تنبیہ کر چکے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو بغیر ڈرائیونگ لائسنس اور کم عمر ہونے کے باوجود گاڑی یا موٹر سائیکل نہ دیں، مگر اب یہ مہم سختی سے چلائی جائے گی۔ والدین کو اب اپنے بچوں کی لاپرواہی کا جوابدہ بنایا جائے گا۔”

 

 

 

کارروائی کی تفصیلات

 

عنوان تفصیل

 

کارروائی کا آغاز مئی 2025

ہدف کم عمر ڈرائیورز

قانونی اقدام والدین/سرپرستوں کے خلاف مقدمات درج

شامل ادارے ٹریفک پولیس، ضلعی انتظامیہ

علاقے لودھراں شہر و گردونواح

 

 

عملی اقدامات

 

مختلف چوراہوں، اسکولز کے باہر اور مین سڑکوں پر ناکے لگائے گئے۔

 

کم عمر ڈرائیورز سے گاڑیاں ضبط کی گئیں۔

 

والدین کو تھانے بلا کر وارننگ دی گئی اور متعدد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔

 

 

عوامی ردعمل

 

شہری حلقوں نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام دیر سے سہی مگر بہت ضروری تھا۔

 

بعض والدین نے ٹریفک پولیس کے رویے پر تحفظات کا اظہار بھی کیا، تاہم زیادہ تر افراد نے کہا کہ بچوں کی جان بچانے کے لیے سختی ضروری ہے۔

 

 

قانونی پس منظر

 

ٹریفک قوانین کے تحت:

 

18 سال سے کم عمر افراد کو گاڑی چلانے کی اجازت نہیں۔

 

خلاف ورزی کی صورت میں والدین یا گاڑی مالک کو سزا یا جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

 

 

 

 

نتیجہ

 

لودھراں پولیس کا یہ قدم نہ صرف سڑکوں پر قانون کی عملداری قائم کرنے کی کوشش ہے بلکہ آنے والی نسلوں کو ٹریفک شعور دینے کی طرف بھی ایک اہم اقدام ہے۔ اگر یہ مہم تسلسل سے جاری رہی تو ٹریفک حادثات میں نمایاں کمی آ سکتی ہے اور معاشرتی نظم و ضبط میں بہتری آئے گی۔

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔