زائرین کے لیے بڑی خوشخبری: پاکستان اور ایران نے سرحد 24 گھنٹے کھلی رکھنے کا فیصلہ کر لیا

Pakistani and Iranian flags flutter on the closed Pakistan-Iran border in Taftan on February 25, 2020 as fears over the spread of the COVID-19 coronavirus escalate following an outbreak in neighbouring Iran. - The Iranian outbreak where at least 15 people have already died -- the highest death toll in any country outside of China -- has aggravated already frayed nerves in neighbouring Afghanistan and Pakistan. (Photo by Banaras KHAN / AFP)
5 / 100 SEO Score

اسلام آباد — زائرین کے لیے خوشخبری آ گئی! پاکستان اور ایران نے زائرین کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک انقلابی فیصلہ کیا ہے۔ دونوں ممالک نے دوطرفہ روابط کے استحکام اور عوامی روابط کو مزید مضبوط بنانے کے لیے سرحد کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

 

یہ فیصلہ دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے درمیان ہونے والی ایک اہم ملاقات میں کیا گیا، جس کا مقصد زائرین کو درپیش مشکلات کا حل اور باہمی تجارت کو فروغ دینا تھا۔

 

 

 

📌 معاہدے کی تفصیلات

 

پہلو وضاحت

 

فیصلہ کن فریق پاکستان اور ایران کی حکومتیں

نیا اقدام زائرین کے لیے 24 گھنٹے سرحد کھلی رہے گی

سرحدی پوائنٹ تفتان – میر جاوہ بارڈر

مقصد زائرین کی سہولت، تجارت میں اضافہ، دوطرفہ تعاون مضبوط بنانا

متوقع آغاز آئندہ چند دنوں میں نفاذ متوقع

 

 

 

 

🕌 زائرین کو کیا فائدہ ہوگا؟

 

اس فیصلے سے سب سے زیادہ فائدہ زیارات پر جانے والے پاکستانی زائرین کو ہوگا جو سال بھر ایران کے مقدس مقامات، خصوصاً مشہد اور قم، کی زیارت کے لیے سفر کرتے ہیں۔

 

ماضی میں زائرین کو محدود اوقات کار، طویل انتظار، اور سفری دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا، خاص طور پر:

 

سرحدی بندش کی وجہ سے گھنٹوں لمبی قطاریں

 

شدید موسم میں کھلے آسمان تلے انتظار

 

ایران داخلے کے اوقات کی رکاوٹیں

 

 

اب 24 گھنٹے بارڈر کھلے رہنے سے زائرین کو متواتر آمد و رفت کی سہولت حاصل ہوگی۔

 

 

 

🤝 دو طرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت

 

ایران اور پاکستان کے درمیان حالیہ برسوں میں تعلقات میں بہتری دیکھی جا رہی ہے۔ دونوں ممالک نے بارہا ایک دوسرے کے مذہبی، ثقافتی اور تجارتی تعلقات کو وسعت دینے پر زور دیا ہے۔ اس معاہدے کو اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی قرار دیا جا رہا ہے۔

 

دونوں ممالک نے یہ بھی طے کیا ہے کہ:

 

زائرین کے لیے سہولتی مراکز کو جدید بنایا جائے گا

 

سیکیورٹی اور امیگریشن کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا

 

دونوں ممالک کی قونصل خدمات کو مؤثر کیا جائے گا

 

 

 

 

🔐 سیکیورٹی اور نگرانی کا خصوصی انتظام

 

24 گھنٹے بارڈر کھلا رکھنے کے اس فیصلے کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات بھی کیے جا رہے ہیں۔ ایف آئی اے، بارڈر فورسز، اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے چوبیس گھنٹے فعال رہیں گے تاکہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

 

 

 

🛣️ تجارت اور ٹرانزٹ میں بھی آسانی

 

یہ فیصلہ نہ صرف مذہبی زائرین کے لیے اہم ہے بلکہ پاک ایران تجارت کے فروغ میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ بارڈر پر ٹرکوں، کارگو، اور ٹرانسپورٹ کی بلا تعطل آمد و رفت سے دونوں ممالک کی معاشی ترقی میں بھی نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

 

 

 

💬 حکومتی ردعمل

 

پاکستانی وزیر داخلہ کا کہنا ہے:

 

> “یہ فیصلہ زائرین کے لیے ایک تاریخی پیش رفت ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر پاکستانی زائر بغیر کسی پریشانی کے زیارات پر جا سکے۔”

 

 

 

ایرانی حکام نے بھی اس فیصلے کو برادرانہ تعلقات کی مضبوطی کا ثبوت قرار دیا ہے۔

 

 

 

🔚 نتیجہ

 

یہ فیصلہ پاکستان اور ایران کے باہمی تعلقات کی بہتری اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ زائرین کے لیے اب ایران کا سفر مزید آسان، محفوظ اور آرام دہ ہو گا۔

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔