پاکستان میں گرمیوں کے ساتھ ہی بجلی کی طویل بندش نے عوام کو شدید مشکلات میں مبتلا کر رکھا ہے۔ دیہی علاقوں سے لے کر شہری مراکز تک ہر شخص اس اذیت ناک صورتحال سے تنگ آ چکا ہے۔ ایسے میں حکومت نے ایک خوش آئند اقدام کرتے ہوئے قومی سطح پر سولر انرجی منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جو مستقبل قریب میں عوام کو لوڈ شیڈنگ جیسے عذاب سے نجات دلا سکتا ہے۔
—
حکومتی منصوبے کی تفصیلات
حکومت نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ 12 ماہ میں 50 ہزار سے زائد گھروں کو سولر پینلز فراہم کیے جائیں گے، جن کا آغاز بجلی کی بدترین قلت والے علاقوں سے کیا جائے گا۔
منصوبہ کا پہلو تفصیل
منصوبہ کا نام سولر برائے عوام پروگرام
آغاز جولائی 2025
ہدف 50,000 گھرانوں کو سولر فراہم کرنا
فنڈنگ وفاقی حکومت + عالمی ماحولیاتی فنڈ
ترجیحی علاقے جنوبی پنجاب، بلوچستان، اندرون سندھ
کل بجٹ 15 ارب روپے
—
عوامی ریلیف کے لیے حکومتی اقدامات
اس منصوبے میں وہ افراد شامل ہوں گے جنہیں روزانہ کی بنیاد پر 6 سے 12 گھنٹے تک بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سولر سسٹمز مکمل انسٹالیشن، بیٹریز، اور انورٹرز کے ساتھ دیے جائیں گے۔ منصوبے کی مانیٹرنگ نیشنل گرڈ اور پاور ڈویژن کے اشتراک سے کی جائے گی تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
—
ماہرین کیا کہتے ہیں؟
توانائی امور کے ماہر انجینئر سلمان اختر کا کہنا ہے کہ:
> “یہ پاکستان میں توانائی بحران پر قابو پانے کی سمت ایک عملی قدم ہے۔ اگر ایمانداری سے اس منصوبے پر عمل کیا جائے تو اگلے تین سال میں لاکھوں لوگ نیشنل گرڈ پر بوجھ ڈالے بغیر روشنی سے فیض یاب ہو سکتے ہیں۔”
—
اہم نکات جو عوام کو معلوم ہونے چاہئیں
اس پراجیکٹ سے فائدہ اٹھانے کے لیے شہریوں کو:
نادرا سے تصدیق شدہ شناختی کارڈ اور بجلی کے پچھلے 6 ماہ کے بل جمع کروانے ہوں گے۔
ایسے گھرانوں کو ترجیح دی جائے گی جن کی ماہانہ آمدن 50,000 روپے سے کم ہو۔
دیہی علاقوں کے اسکول، مساجد، اور بنیادی مراکز صحت کو بھی سولر پر منتقل کیا جائے گا۔
—
لوڈ شیڈنگ کا اختتام ممکن؟
گو کہ یہ منصوبہ مکمل بجلی کی کمی کا حل نہیں، مگر یہ ایک مضبوط متبادل ثابت ہو سکتا ہے۔ حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ کامیابی کی صورت میں اس پراجیکٹ کو 1 لاکھ سے زائد گھرانوں تک توسیع دی جائے گی۔
—
نتیجہ: امید کی ایک کرن
پاکستانی عوام جو لوڈ شیڈنگ کی اذیت، مہنگی بجلی اور بجلی کے غائب ہونے کے طویل سلسلے سے تنگ آ چکے تھے، اب سولر انرجی کے اس انقلابی منصوبے سے روشنی کی امید لگا سکتے ہیں۔ اگر شفافیت، نگرانی اور بروقت عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے تو یہ قدم پاکستان کی توانائی تاریخ میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔
پاکستان میں گرمیوں کے ساتھ ہی بجلی کی طویل بندش نے عوام کو شدید مشکلات میں مبتلا کر رکھا ہے۔ دیہی علاقوں سے لے کر شہری مراکز تک ہر شخص اس اذیت ناک صورتحال سے تنگ آ چکا ہے۔ ایسے میں حکومت نے ایک خوش آئند اقدام کرتے ہوئے قومی سطح پر سولر انرجی منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جو مستقبل قریب میں عوام کو لوڈ شیڈنگ جیسے عذاب سے نجات دلا سکتا ہے۔
—
حکومتی منصوبے کی تفصیلات
حکومت نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ 12 ماہ میں 50 ہزار سے زائد گھروں کو سولر پینلز فراہم کیے جائیں گے، جن کا آغاز بجلی کی بدترین قلت والے علاقوں سے کیا جائے گا۔
منصوبہ کا پہلو تفصیل
منصوبہ کا نام سولر برائے عوام پروگرام
آغاز جولائی 2025
ہدف 50,000 گھرانوں کو سولر فراہم کرنا
فنڈنگ وفاقی حکومت + عالمی ماحولیاتی فنڈ
ترجیحی علاقے جنوبی پنجاب، بلوچستان، اندرون سندھ
کل بجٹ 15 ارب روپے
—
عوامی ریلیف کے لیے حکومتی اقدامات
اس منصوبے میں وہ افراد شامل ہوں گے جنہیں روزانہ کی بنیاد پر 6 سے 12 گھنٹے تک بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سولر سسٹمز مکمل انسٹالیشن، بیٹریز، اور انورٹرز کے ساتھ دیے جائیں گے۔ منصوبے کی مانیٹرنگ نیشنل گرڈ اور پاور ڈویژن کے اشتراک سے کی جائے گی تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
—
ماہرین کیا کہتے ہیں؟
توانائی امور کے ماہر انجینئر سلمان اختر کا کہنا ہے کہ:
> “یہ پاکستان میں توانائی بحران پر قابو پانے کی سمت ایک عملی قدم ہے۔ اگر ایمانداری سے اس منصوبے پر عمل کیا جائے تو اگلے تین سال میں لاکھوں لوگ نیشنل گرڈ پر بوجھ ڈالے بغیر روشنی سے فیض یاب ہو سکتے ہیں۔”
—
اہم نکات جو عوام کو معلوم ہونے چاہئیں
اس پراجیکٹ سے فائدہ اٹھانے کے لیے شہریوں کو:
نادرا سے تصدیق شدہ شناختی کارڈ اور بجلی کے پچھلے 6 ماہ کے بل جمع کروانے ہوں گے۔
ایسے گھرانوں کو ترجیح دی جائے گی جن کی ماہانہ آمدن 50,000 روپے سے کم ہو۔
دیہی علاقوں کے اسکول، مساجد، اور بنیادی مراکز صحت کو بھی سولر پر منتقل کیا جائے گا۔
—
لوڈ شیڈنگ کا اختتام ممکن؟
گو کہ یہ منصوبہ مکمل بجلی کی کمی کا حل نہیں، مگر یہ ایک مضبوط متبادل ثابت ہو سکتا ہے۔ حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ کامیابی کی صورت میں اس پراجیکٹ کو 1 لاکھ سے زائد گھرانوں تک توسیع دی جائے گی۔
—
نتیجہ: امید کی ایک کرن
پاکستانی عوام جو لوڈ شیڈنگ کی اذیت، مہنگی بجلی اور بجلی کے غائب ہونے کے طویل سلسلے سے تنگ آ چکے تھے، اب سولر انرجی کے اس انقلابی منصوبے سے روشنی کی امید لگا سکتے ہیں۔ اگر شفافیت، نگرانی اور بروقت عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے تو یہ قدم پاکستان کی توانائی تاریخ میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔
Leave a Reply