بھارت کی جاسوسی سیٹلائٹ ناکامی: خلا میں بھی مودی کی شرمندگی!

4 / 100 SEO Score

بھارت کی جاسوسی سیٹلائٹ ناکامی: خلا میں بھی مودی کی شرمندگی!

🌍 بھارت کا نیا “خلا مشن” – اصل میں جاسووسی مشن!

گزشتہ ہفتے بھارت نے بڑے دعوے کے ساتھ ایک نیا سیٹلائٹ خلا میں بھیجا۔
سرکاری بیانات کے مطابق، یہ سیٹلائٹ “موسمیاتی نگرانی” کے لیے تھا…
لیکن درحقیقت، یہ سیٹلائٹ:

  • پاکستان اور چین کی سرحدوں پر جاسوسی کے لیے بھیجا گیا تھا

  • CPEC روٹس، گوادر، اور گلوان ویلی پر نظر رکھنے کی کوشش

🚀 لانچ تو ہوا، مگر… نتیجہ؟ ناکامی اور شرمندگی!

بھارتی خلائی ایجنسی ISRO نے اعلان کیا کہ:

“ٹیکنیکل خرابی کے باعث سیٹلائٹ مدار میں داخل نہیں ہو سکا۔”

یعنی:

  • 🚫 اربوں روپے کا سیٹلائٹ خلا میں “گم”

  • 💥 لانچنگ کے 10 منٹ بعد ہی سگنلز بند

  • 😓 ISRO حکام کا سرکاری وضاحت سے انکار

🤡 مودی سرکار کی سبکی: “جاسوس سیٹلائٹ، خود لاپتہ!”

سوشل میڈیا پر لوگوں نے مودی سرکار کا خوب مذاق اُڑایا:

“چائے والے کی سیٹلائٹ بھی بھاگ گئی!”
“خلا بھی مودی کی جاسوسی برداشت نہ کر سکا!”
“بھارت کی سیٹلائٹ چاند پر نہیں، شرمندگی کے مدار میں گئی!”

📉 مالی نقصان: اربوں روپے زمین بوس

شعبہ نقصان
سیٹلائٹ تیاری ₹ 180 کروڑ
راکٹ لانچ ₹ 90 کروڑ
مجموعی نقصان ₹ 270 کروڑ (تقریباً 9 ارب پاکستانی روپے)

👀 اصل مقصد کیا تھا؟ پاکستان پر نظر، خود پر پردہ

ذرائع کے مطابق، سیٹلائٹ کا اصل ہدف:

  • پاک فوج کی سرحدی نقل و حرکت کی نگرانی

  • بلوچستان میں چینی منصوبوں پر نظر

  • افغانستان کے ساتھ پاکستان کی سڑکوں کی سیٹلائٹ مانیٹرنگ

لیکن:

“بھارت دیکھنے چلا تھا… خود نظر آ گیا!”

🌐 پاکستان کا ردعمل: “ہماری فضا بھی محفوظ، خلا بھی!”

پاکستانی وزارت خارجہ نے مختصر مگر شائستہ بیان جاری کیا:

“ہم پر امن خلائی سرگرمیوں کے حق میں ہیں،
لیکن خطے میں جاسوسی کی ہر کوشش ناکام بنائی جائے گی۔”

🛰️ بھارت کا خلائی ریکارڈ: دعوے زیادہ، کامیابیاں کم

مشن نتیجہ
چاند یان 1 جزوی کامیابی
چاند یان 2 کریش لینڈنگ
سورج مشن سگنلز میں خرابی
جاسوسی سیٹلائٹ (2024) مکمل ناکامی ❌

🔚 نتیجہ: مودی سرکار کا “خلا گیم” بھی فیل!

“زمین پر عوام ناراض، سرحدوں پر فوج پریشان،
اب خلا میں بھی شرمندگی مودی کے نام!”

مودی سرکار کی ہر سطح پر “ناکامی” کی ایک نئی قسط — اور یہ سلسلہ شاید ابھی ختم نہیں ہوا…

📢 مزید مزاحیہ مگر سچ پر مبنی تجزیے کے لیے دیکھتے رہیے

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔