بینک کے مطالبے پر پنشن اصلاحات کے سلسلے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت اختیار کرنے والے ملازمین کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ ایف بی آر نے اس حوالے سے تمام فیلڈ فارمیشنز کو باضابطہ مراسلہ جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ گریڈ 1 سے 16 تک کے ان تمام ملازمین کا ریکارڈ 26 مئی تک فراہم کیا جائے جنہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد کسی بھی حیثیت ریگولر یا کنٹریکٹ پر دوبارہ ملازمت اختیار کی ہے۔
مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ، نئی ملازمت کا آغاز اور اس دوران حاصل ہونے والی تنخواہ و پنشن سے متعلق مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔ اس کے علاوہ ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ 60 سال کی عمر کے بعد سرکاری ملازم کو پنشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ وزارتِ خزانہ پہلے ہی دہری پنشن یا بیک وقت پنشن اور سرکاری تنخواہ حاصل کرنے پر پابندی عائد کر چکی ہے۔ اب ایف بی آر یہ تمام معلومات اکٹھی کر کے خزانہ ڈویژن کو فراہم کرے گا تاکہ پنشن اصلاحات پر موثر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔
بینک کے مطالبے پر پنشن اصلاحات کے سلسلے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت اختیار کرنے والے ملازمین کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ ایف بی آر نے اس حوالے سے تمام فیلڈ فارمیشنز کو باضابطہ مراسلہ جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ گریڈ 1 سے 16 تک کے ان تمام ملازمین کا ریکارڈ 26 مئی تک فراہم کیا جائے جنہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد کسی بھی حیثیت ریگولر یا کنٹریکٹ پر دوبارہ ملازمت اختیار کی ہے۔
مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ، نئی ملازمت کا آغاز اور اس دوران حاصل ہونے والی تنخواہ و پنشن سے متعلق مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔ اس کے علاوہ ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ 60 سال کی عمر کے بعد سرکاری ملازم کو پنشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ وزارتِ خزانہ پہلے ہی دہری پنشن یا بیک وقت پنشن اور سرکاری تنخواہ حاصل کرنے پر پابندی عائد کر چکی ہے۔ اب ایف بی آر یہ تمام معلومات اکٹھی کر کے خزانہ ڈویژن کو فراہم کرے گا تاکہ پنشن اصلاحات پر موثر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔
Leave a Reply