سرکاری ملازمین کیلئے اہم خبر آگئی _ “Important News for Government Employees”

Oplus_16908288
5 / 100 SEO Score

بینک کے مطالبے پر پنشن اصلاحات کے سلسلے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

 

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت اختیار کرنے والے ملازمین کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ ایف بی آر نے اس حوالے سے تمام فیلڈ فارمیشنز کو باضابطہ مراسلہ جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ گریڈ 1 سے 16 تک کے ان تمام ملازمین کا ریکارڈ 26 مئی تک فراہم کیا جائے جنہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد کسی بھی حیثیت ریگولر یا کنٹریکٹ پر دوبارہ ملازمت اختیار کی ہے۔

 

 

مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ، نئی ملازمت کا آغاز اور اس دوران حاصل ہونے والی تنخواہ و پنشن سے متعلق مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔ اس کے علاوہ ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ 60 سال کی عمر کے بعد سرکاری ملازم کو پنشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

 

یاد رہے کہ وزارتِ خزانہ پہلے ہی دہری پنشن یا بیک وقت پنشن اور سرکاری تنخواہ حاصل کرنے پر پابندی عائد کر چکی ہے۔ اب ایف بی آر یہ تمام معلومات اکٹھی کر کے خزانہ ڈویژن کو فراہم کرے گا تاکہ پنشن اصلاحات پر موثر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔

بینک کے مطالبے پر پنشن اصلاحات کے سلسلے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ سرکاری ملازمت اختیار کرنے والے ملازمین کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ ایف بی آر نے اس حوالے سے تمام فیلڈ فارمیشنز کو باضابطہ مراسلہ جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ گریڈ 1 سے 16 تک کے ان تمام ملازمین کا ریکارڈ 26 مئی تک فراہم کیا جائے جنہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد کسی بھی حیثیت ریگولر یا کنٹریکٹ پر دوبارہ ملازمت اختیار کی ہے۔

مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ، نئی ملازمت کا آغاز اور اس دوران حاصل ہونے والی تنخواہ و پنشن سے متعلق مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔ اس کے علاوہ ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ 60 سال کی عمر کے بعد سرکاری ملازم کو پنشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

یاد رہے کہ وزارتِ خزانہ پہلے ہی دہری پنشن یا بیک وقت پنشن اور سرکاری تنخواہ حاصل کرنے پر پابندی عائد کر چکی ہے۔ اب ایف بی آر یہ تمام معلومات اکٹھی کر کے خزانہ ڈویژن کو فراہم کرے گا تاکہ پنشن اصلاحات پر موثر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔